ETV Bharat / briefs

کٹھوعہ ریپ کیس میں ساتواں ملزم کیسے بری ہو گیا؟ - کٹھوعہ ریپ کیس میں ساتواں ملزم کیسے بری ہو گیا؟

کٹھوعہ اجتماعی ریپ اور قتل کے مقدمے میں پٹھان کوٹ عدالت نے10 جون کو اہم فیصلہ سناتے ہوئے 6 ملزمان کو مجرم قرار دیا، جبکہ ساتویں ملزم وشال جنگوترہ کو باعزت بری کردیا۔

کٹھوعہ ریپ کیس میں ساتواں ملزم کیسے بری ہو گیا؟
author img

By

Published : Jun 11, 2019, 2:43 AM IST

کرائم برانچ نے اس کیس میں 15 صفحات پر مشتمل جو چارج شیٹ داخل کی تھی اس میں وشال جنگوترہ کو بھی ملزم قرار دیا گیا تھا۔ چارج شیٹ کے مطابق وشال اپنی جنسی ہوس مٹانے کے لیے اپنے دوست اور سانجی کے بیٹے کے بلانے پر 12 جنوری کو میرٹھ سے کٹھوعہ کے رسانہ گاؤں پہنچے تھے۔

وشال نے مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے دفاع میں عدالت کے سامنے بیان دیا تھا کہ وہ اس واقعہ کے دن رسانہ میں موجود نہیں تھے۔ اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے وشال نے عدالت میں ثبوت اور گواہ بھی پیش کیے، جس کا انہیں فائدہ ہوا۔

عدالت میں وشال جنگوترہ کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے بینک کے پاس بک میں درج کی گئی تفصیل، امتحان کی کاپی، کالج کے حاضری کی تفصیل، بینک کھاتے کاا سٹیٹمنٹ اورایک نیوز چینل کی رپورٹ کے ویڈیوز پیش کیے تھے۔

عدالت نے انہیں ثبوتوں کی بنا پر اس نتیجے پر پہنچی کہ وشال اس دن کٹھوعہ میں موجود نہیں تھا۔ ثبوتوں کے مطابق، جنگوترہ اس واقعہ کے دن مظفرنگر کے میرپور میں امتحان دے رہے تھے۔

عدالت نے اس مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد وشال جنگوترہ کو تمام الزاموں سے بری کر دیا۔

اس کیس میں داخل کی گئی چارج شیٹ کے مطابق، گذشتہ برس 10 جنوری کو نابالغ ملزم نے 8برس کی بچی کا اغوا کیا اور اسے بندی بنا کراس کے ساتھ ریپ کیا۔

اس کے بعد 11 جنوری کو نابالغ ملزم نے وشال کو فون کیا اور اسے بچی کے اغوا کے بارے میں بتایا۔ وشال اتر پردیش کے مظفر نگر میں رہ کر ایک کالج سے بی ایس سی ایگری کلچر کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

چارج شیٹ کے مطابق وشال کے دوست نے اسے فون کرکے کہا کہ اگر وہ اپنی جسنی خواہش پوری کر نا چاہتا ہے تو وہ رسانہ آجائے۔ اس کے اگلے دن 12جنوری سنہ 2018 کو صبح 6 بجے وشال کٹھوعہ کے رسانہ گاؤں پہنچ گئے۔

کرائم برانچ کی چارج شیٹ کے مطابق وشال نے 13 جنوری کو بچی کے ساتھ ریپ کیا۔ علاوہ ازیں بچی کا قتل کر کے اس کی لاش جنگل میں پھیکنے کے بعد وشال 15جنوری کو شام کے 4بجے تک کٹھوعہ میں ہی تھے۔

کرائم برانچ کی چارج شیٹ کے مطابق، وشال 12جنوری سے 15جنوری کی شام 4بجے تک کٹھوعہ میں ہی تھے۔

ادھر وشال نے جو ثبوت پیش کیے ہیں اس کے مطابق 13 جنوری کو وہ مظفر نگر کے ایک ای ٹی ایم سے پیسے نکال رہا تھا۔ ان ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے وشال کو اس کیس میں بری کر دیا ہے.

کرائم برانچ نے اس کیس میں 15 صفحات پر مشتمل جو چارج شیٹ داخل کی تھی اس میں وشال جنگوترہ کو بھی ملزم قرار دیا گیا تھا۔ چارج شیٹ کے مطابق وشال اپنی جنسی ہوس مٹانے کے لیے اپنے دوست اور سانجی کے بیٹے کے بلانے پر 12 جنوری کو میرٹھ سے کٹھوعہ کے رسانہ گاؤں پہنچے تھے۔

وشال نے مقدمے کی سماعت کے دوران اپنے دفاع میں عدالت کے سامنے بیان دیا تھا کہ وہ اس واقعہ کے دن رسانہ میں موجود نہیں تھے۔ اپنی بات کو ثابت کرنے کے لیے وشال نے عدالت میں ثبوت اور گواہ بھی پیش کیے، جس کا انہیں فائدہ ہوا۔

عدالت میں وشال جنگوترہ کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے بینک کے پاس بک میں درج کی گئی تفصیل، امتحان کی کاپی، کالج کے حاضری کی تفصیل، بینک کھاتے کاا سٹیٹمنٹ اورایک نیوز چینل کی رپورٹ کے ویڈیوز پیش کیے تھے۔

عدالت نے انہیں ثبوتوں کی بنا پر اس نتیجے پر پہنچی کہ وشال اس دن کٹھوعہ میں موجود نہیں تھا۔ ثبوتوں کے مطابق، جنگوترہ اس واقعہ کے دن مظفرنگر کے میرپور میں امتحان دے رہے تھے۔

عدالت نے اس مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد وشال جنگوترہ کو تمام الزاموں سے بری کر دیا۔

اس کیس میں داخل کی گئی چارج شیٹ کے مطابق، گذشتہ برس 10 جنوری کو نابالغ ملزم نے 8برس کی بچی کا اغوا کیا اور اسے بندی بنا کراس کے ساتھ ریپ کیا۔

اس کے بعد 11 جنوری کو نابالغ ملزم نے وشال کو فون کیا اور اسے بچی کے اغوا کے بارے میں بتایا۔ وشال اتر پردیش کے مظفر نگر میں رہ کر ایک کالج سے بی ایس سی ایگری کلچر کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

چارج شیٹ کے مطابق وشال کے دوست نے اسے فون کرکے کہا کہ اگر وہ اپنی جسنی خواہش پوری کر نا چاہتا ہے تو وہ رسانہ آجائے۔ اس کے اگلے دن 12جنوری سنہ 2018 کو صبح 6 بجے وشال کٹھوعہ کے رسانہ گاؤں پہنچ گئے۔

کرائم برانچ کی چارج شیٹ کے مطابق وشال نے 13 جنوری کو بچی کے ساتھ ریپ کیا۔ علاوہ ازیں بچی کا قتل کر کے اس کی لاش جنگل میں پھیکنے کے بعد وشال 15جنوری کو شام کے 4بجے تک کٹھوعہ میں ہی تھے۔

کرائم برانچ کی چارج شیٹ کے مطابق، وشال 12جنوری سے 15جنوری کی شام 4بجے تک کٹھوعہ میں ہی تھے۔

ادھر وشال نے جو ثبوت پیش کیے ہیں اس کے مطابق 13 جنوری کو وہ مظفر نگر کے ایک ای ٹی ایم سے پیسے نکال رہا تھا۔ ان ثبوتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے وشال کو اس کیس میں بری کر دیا ہے.

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.