ریاست مہاراشٹر کے صنعتی دارالحکومت ممبئی سے متصل شہر بھیونڈی میں الیکشن کمیشن کے ذریعہ بنائے گئے سٹرانگ روم کے باہر مشتبہ افراد کے ذریعہ اِنُّوا کار میں'ہون' کیے جانے کی خبر کے بعد سٹرانگ روم کے باہر افرا تفری مچ گئی۔
وہاں تعینات کانگریس کارکنان نے کار میں سوار افراد اور کار کو پکڑلیا جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی، پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر تفتیش کیا۔
کار سوار افراد نے بتایا کہ وہ یومیہ سورج غروب ہونے پر اس طرح ہون کرتے ہیں اس لیے تقریباً شام سات بجے سورج غروب ہوتے ہی انہوں نے سٹرانگ روم کے باہر ہون شروع کردیا، جس کی وجہ سے ہنگامہ برپا ہوگیا۔
کانگریس کارکنان کا الزام ہے کہ مخالف امیدوار اس طرح طرح 'ہون' اور توہم پرستی کے ذریعہ نتائج کو تبدیل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
اس بات کی اطلاع موصول ہوتے ہی کانگریس امیدوار سریش کاشی ناتھ ٹاوڑے بھی وہاں پہنچے اور پورے حالات کا جائزہ لیا، لیکن ایک بات صاف ہے کہ جس طرح مشتبہ طریقہ سے ہون کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا اس سے ای وی ایم کے حفاظتی دستہ پر بھی سوالیہ اٹھتا ہے۔
فی الحال مقامی پولیس ہون کرنے والے افراد کی تفتیش کرنے میں مصروف ہے، اگر واقعی الیکشن کے نتائج تبدیل کرنے کو لیکر اگر اس طرح کا دھارمک انوشٹھان اور ہون کرایا جارہا ہے تو یہ بھارت کا اب تک کا سب سے انوکھا معاملہ ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھیونڈی پارلیمانی نشست پر 29 اپریل کو انتخابات ہوئے تھے، اور تقریباً 2209 ای وی ایم مشینوں کو ممبئی ناسک شاہراہ کے کنارے واقع پریسڈنسی سکول میں سٹرانگ روم میں رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ووٹز کی گنتی 23 مئی کو ہوگی، لیکن گنتی سے قبل کانگریسی کارکنان سٹرانگ روم کے باہر مستعدی سے ڈیوٹی دے رہے ہیں۔