ETV Bharat / briefs

گیا میں جے ڈی یو اور کانگریس کو شکست کا سامنا

گیا میں جے ڈی یو اور کانگریس کا پتہ صاف ہو گیا ہے۔ دونوں ہی پارٹیوں کو دو اور ایک سیٹ کا نقصان ہوا ہے۔ گیا میں آرجے ڈی کو پانچ سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی ہے۔

گیا:  جے ڈی یو اور کانگریس کو شکست کا سامنا
گیا: جے ڈی یو اور کانگریس کو شکست کا سامنا
author img

By

Published : Nov 11, 2020, 1:25 PM IST



بہار کے گیا ضلع کے دس اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی دیر رات مکمل ہو چکی ہے جو نتائج سامنے آئے ہیں، اس میں ضلع گیا میں این ڈی اے اور عظیم اتحاد نے پانچ پانچ سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے۔ تاہم دونوں اتحاد کی دو بڑی پارٹیوں کی گیا میں شکست ہوئی ہے۔ این ڈی اے میں شامل جے ڈی یو اورعظیم اتحاد میں شامل کانگریس کے امیدوار ہارچکے ہیں.

جے ڈی یو اور کانگریس کا یہاں کھاتہ تک نہیں کھلا ہے. جے ڈی یو نے ضلع گیا کی تین سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے جہاں تینوں کی ہار ہو چکی ہے جبکہ کانگریس نے بھی دو سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے ان کی بھی ہار ہو چکی ہے.

گیا میں جے ڈی یو کی شکست کی وجہ سے لوک جن شکتی پارٹی بنی ہے جبکہ کانگریس کی ہار کی وجہ آزاد امیدواروں کے ساتھ اتحادی پارٹی آرجے ڈی کا یادو ووٹ کا منتشر ہونا ہے.

گیا میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر آر جے ڈی ہے. آرجے ڈی کو گزشتہ انتخابات سے ایک سیٹ کا فائدہ بھی ہوا ہے حالانکہ آرجے ڈی نے 2015 میں اپنی جیتی ہوئی بارہ چٹی سیٹ اس بار گنوا دی ہے. یہاں سے سمتادیوی ہارچکی ہیں لیکن شیرگھاٹی میں جے ڈی یو اور گروا میں بی جے پی سے آرجے ڈی نے جیت کر ایک سیٹ کا اضافہ کر دیا ہے.

جے ڈی یو کو جن تینوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا اگر موازنہ کریں تو ہار کی بڑی وجہ لوک جن شکتی پارٹی ہی ہے. بیلاگنج سے جیت درج کرنے والے آرجے ڈی کے امیدوار ڈاکٹر سریندر پرساد یادو کو 78856 ووٹ موصول ہوئے جبکہ جے ڈی یو کے امیدوار ابھے کشواہا کو کل ووٹ 55340 ملے، ابھے کشواہا کی 23516 ووٹ سے ہار ہوئی ہے.

یہاں لوجپا اور آزاد امیدوار نے جے ڈی یو کا کھیل بگاڑا ہے لوجپا کے امیدوار کو 11928 ووٹ ملے جبکہ آزاد امیدوار شارم علی کو 4398ووٹ ملے ہیں اسی طرح کئی امیدواروں کو چار پانچ ہزار ووٹ ملے ہیں.

اتری حلقہ میں جے ڈی یو کی ہار پر نظر ڈالیں تو یہاں جے ڈی یو کے امیدوار کو 54104 ووٹ موصول ہوئے جبکہ جیت درج کرنے والے آر جے ڈی امیدوار اجے یادو کو 61682 ووٹ ملے جسکی وجہ سے جے ڈی یو امیدوار منورما دیوی کی 7578 ووٹوں سے ہار ہوئی ہے.

یہاں لوجپا کے اروند سنگھ نے 25537 ووٹ حاصل کرکے جے ڈی یو کی ہار کی وجہ بنے ہیں.


اسی طرح شیرگھاٹی سے جیت درج کرنے والی آر جے ڈی امیدوار منجو اگروال کو 61804 ووٹ موصول ہوئے جبکہ جے ڈی یو کے امیدوار ونود پرساد یادو کو 45114 ووٹ موصول ہوئے. ونود پرساد یادو کی 16690 ووٹوں سے شکست ہوئی یہاں بھی لوجپا ہی جے ڈی یو کی ہار کی وجہ بنی ہے یہاں لوجپا کے امیدوار کو 24107 ووٹ ملے ہیں.


2015 کے اسمبلی انتخابات میں گیا سے جدیو کے دو امیدواروں نے جیت درج کی تھی. ٹکاری سے ابھے کشواہا اور شیرگھاٹی سے ونود پرساد یادو نے جیت درج کی تھی

گیا کے دس اسمبلی حلقوں میں تین سیٹوں پر کانگریس نے اپنے امیدوار اتارے تھے جس میں وزیر گنج، ٹکاری اور گیا شہری حلقہ شامل تھا کانگریس کی ہار کی وجہ اسدالدین اویسی کے اتحادی پارٹی بنی ہیں ٹکاری حلقہ سے کانگریس امیدوار سُمیت کمار کم ہی ووٹوں سے ہارے ہیں۔ سمیت کمار کو 67005 ووٹ موصول ہوئے جبکہ ان کے مدمقابل کھڑے ہم پارٹی کے امیدوار انل کمار کو 69750 ووٹ ملے. قریب ڈھائی ہزار ووٹوں سے سمیت کمار کی ہار ہوئی ہے یہاں ان کی ہارکی وجہ بی ایس پی پارٹی بنی ہے، بی ایس پی کا اتحاد اویسی کی پارٹی سے تھا، یہاں سے بی ایس پی کے امیدوار کو 7276 ووٹ ملے ہیں.


وزیرگنج حلقہ میں کانگریس کی ہار کی وجہ دو آزاد امیدوار بنے ہیں جس میں ایک آرجے ڈی کی سابق رہنما شیتل یادو بھی ہیں کانگریس کے امیدوار ششی شیکھر سنگھ کو یہاں 47903ووٹ ملے تھے جبکہ انکے مدمقابل کھڑے بی جے پی کے امیدوار وریندر سنگھ 70325 ووٹ موصول ہوئے. آزاد امیدوار شیتل یادو کو 1488ووٹ ملے جبکہ چتر جن کمار کو 11127 ووٹ ملے ہیں.


گیا ٹاون حلقے سے بھی کانگریس کے امیدوار اکھوری اونکارناتھ کی ہار ہوئی ہے یہاں سے ریاستی وزیر پریم کمار نے جیت درج کی ہے یہاں تیرہ ہزار کے قریب ووٹوں سے کانگریس کے امیدوار کی ہار ہوئی ہے



بہار کے گیا ضلع کے دس اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی دیر رات مکمل ہو چکی ہے جو نتائج سامنے آئے ہیں، اس میں ضلع گیا میں این ڈی اے اور عظیم اتحاد نے پانچ پانچ سیٹوں پر قبضہ جمایا ہے۔ تاہم دونوں اتحاد کی دو بڑی پارٹیوں کی گیا میں شکست ہوئی ہے۔ این ڈی اے میں شامل جے ڈی یو اورعظیم اتحاد میں شامل کانگریس کے امیدوار ہارچکے ہیں.

جے ڈی یو اور کانگریس کا یہاں کھاتہ تک نہیں کھلا ہے. جے ڈی یو نے ضلع گیا کی تین سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے جہاں تینوں کی ہار ہو چکی ہے جبکہ کانگریس نے بھی دو سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے ان کی بھی ہار ہو چکی ہے.

گیا میں جے ڈی یو کی شکست کی وجہ سے لوک جن شکتی پارٹی بنی ہے جبکہ کانگریس کی ہار کی وجہ آزاد امیدواروں کے ساتھ اتحادی پارٹی آرجے ڈی کا یادو ووٹ کا منتشر ہونا ہے.

گیا میں سب سے بڑی پارٹی کے طور پر آر جے ڈی ہے. آرجے ڈی کو گزشتہ انتخابات سے ایک سیٹ کا فائدہ بھی ہوا ہے حالانکہ آرجے ڈی نے 2015 میں اپنی جیتی ہوئی بارہ چٹی سیٹ اس بار گنوا دی ہے. یہاں سے سمتادیوی ہارچکی ہیں لیکن شیرگھاٹی میں جے ڈی یو اور گروا میں بی جے پی سے آرجے ڈی نے جیت کر ایک سیٹ کا اضافہ کر دیا ہے.

جے ڈی یو کو جن تینوں سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا اگر موازنہ کریں تو ہار کی بڑی وجہ لوک جن شکتی پارٹی ہی ہے. بیلاگنج سے جیت درج کرنے والے آرجے ڈی کے امیدوار ڈاکٹر سریندر پرساد یادو کو 78856 ووٹ موصول ہوئے جبکہ جے ڈی یو کے امیدوار ابھے کشواہا کو کل ووٹ 55340 ملے، ابھے کشواہا کی 23516 ووٹ سے ہار ہوئی ہے.

یہاں لوجپا اور آزاد امیدوار نے جے ڈی یو کا کھیل بگاڑا ہے لوجپا کے امیدوار کو 11928 ووٹ ملے جبکہ آزاد امیدوار شارم علی کو 4398ووٹ ملے ہیں اسی طرح کئی امیدواروں کو چار پانچ ہزار ووٹ ملے ہیں.

اتری حلقہ میں جے ڈی یو کی ہار پر نظر ڈالیں تو یہاں جے ڈی یو کے امیدوار کو 54104 ووٹ موصول ہوئے جبکہ جیت درج کرنے والے آر جے ڈی امیدوار اجے یادو کو 61682 ووٹ ملے جسکی وجہ سے جے ڈی یو امیدوار منورما دیوی کی 7578 ووٹوں سے ہار ہوئی ہے.

یہاں لوجپا کے اروند سنگھ نے 25537 ووٹ حاصل کرکے جے ڈی یو کی ہار کی وجہ بنے ہیں.


اسی طرح شیرگھاٹی سے جیت درج کرنے والی آر جے ڈی امیدوار منجو اگروال کو 61804 ووٹ موصول ہوئے جبکہ جے ڈی یو کے امیدوار ونود پرساد یادو کو 45114 ووٹ موصول ہوئے. ونود پرساد یادو کی 16690 ووٹوں سے شکست ہوئی یہاں بھی لوجپا ہی جے ڈی یو کی ہار کی وجہ بنی ہے یہاں لوجپا کے امیدوار کو 24107 ووٹ ملے ہیں.


2015 کے اسمبلی انتخابات میں گیا سے جدیو کے دو امیدواروں نے جیت درج کی تھی. ٹکاری سے ابھے کشواہا اور شیرگھاٹی سے ونود پرساد یادو نے جیت درج کی تھی

گیا کے دس اسمبلی حلقوں میں تین سیٹوں پر کانگریس نے اپنے امیدوار اتارے تھے جس میں وزیر گنج، ٹکاری اور گیا شہری حلقہ شامل تھا کانگریس کی ہار کی وجہ اسدالدین اویسی کے اتحادی پارٹی بنی ہیں ٹکاری حلقہ سے کانگریس امیدوار سُمیت کمار کم ہی ووٹوں سے ہارے ہیں۔ سمیت کمار کو 67005 ووٹ موصول ہوئے جبکہ ان کے مدمقابل کھڑے ہم پارٹی کے امیدوار انل کمار کو 69750 ووٹ ملے. قریب ڈھائی ہزار ووٹوں سے سمیت کمار کی ہار ہوئی ہے یہاں ان کی ہارکی وجہ بی ایس پی پارٹی بنی ہے، بی ایس پی کا اتحاد اویسی کی پارٹی سے تھا، یہاں سے بی ایس پی کے امیدوار کو 7276 ووٹ ملے ہیں.


وزیرگنج حلقہ میں کانگریس کی ہار کی وجہ دو آزاد امیدوار بنے ہیں جس میں ایک آرجے ڈی کی سابق رہنما شیتل یادو بھی ہیں کانگریس کے امیدوار ششی شیکھر سنگھ کو یہاں 47903ووٹ ملے تھے جبکہ انکے مدمقابل کھڑے بی جے پی کے امیدوار وریندر سنگھ 70325 ووٹ موصول ہوئے. آزاد امیدوار شیتل یادو کو 1488ووٹ ملے جبکہ چتر جن کمار کو 11127 ووٹ ملے ہیں.


گیا ٹاون حلقے سے بھی کانگریس کے امیدوار اکھوری اونکارناتھ کی ہار ہوئی ہے یہاں سے ریاستی وزیر پریم کمار نے جیت درج کی ہے یہاں تیرہ ہزار کے قریب ووٹوں سے کانگریس کے امیدوار کی ہار ہوئی ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.