وزارت خارجہ کی ذمے داری سنبھالنے کے ایک روز بعد (یکم جون) جے شنکر نے سوراج کی طرح ٹویٹر کے ذریعے کی جانے والی درخواست پر متعلقہ سفارتخانے کو فوراً عمل درآمد کا حکم دیا۔
کولکاتا کے مانک چٹوپادھیائے نے سعودی عرب میں پھنسے ہونے کے بارے میں ٹویٹ کرکے مدد مانگی تھی جس کے بعد جے شنکر نے اس پر سنجیدگی سے غور کیا اور ان کی کوشش سے ریاض میں واقع بھارتی سفارتخانے نے چٹوپادھیائے کی مدد کی۔
بعد ازاں جے شنکر نے ٹویٹ کرکےبھارتی ایمبیسی کے فوراً سرگرم ہونے اور کولکاتا کے چٹوپادھیائے کو مدد پہنچانے کی تعریف کی۔
قابل ذکر ہے کہ چٹوپادھیائے کی درخواست کو جے شنکر کے سنجیدگی سے لینے کے بعد ریاض میں بھارتی مشن کے ڈپٹی چیف ڈاکٹر سہیل اعجاز خان نے متاثرہ کا فون نمبر مانگا۔
ڈاکٹر خان نے ٹویٹ کرکے چٹوپادھیائے سے کہا کہ 'مہربانی کرکے ہمیں اپنا فون نمبر دیجیے۔ ہمارے افسران آپ سے بات کریں گے۔ آپ فکر نہ کیجیے، ایمبیسی آپ کی خدمت کے لیے موجود ہے۔'
سوراج نے ٹویٹر کے ذریعے کی جانے والی درخواست یا شکایت پر سنجیدگی سے کارروائی کرنے کی شروعات کی تھی۔ اسی نقش قدم پر جے شنکر نے چلنا شروع کر دیا ہے۔