ریاست جموں و کشمیر کے ضلع ادھمپور کے چینینی علاقے میں روپوے (تار سے تعمیر کردہ فضائی پل) کے خراب ہونے کی وجہ سے چار طلبا سمیت ایک مقامی شخص ساڑھے تین گھنٹوں تک فضا میں تعمیر کیے گئے پل پر پھنسے رہے۔
ان کی چینخ و پکار سن کرآس پاس کے لو گ وہاں پہنچ گئے اور پولیس کو خبر کیا، پولیس بھی موقع پر پہنچ کر ان تمام کو بچا لیا۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز صبح برکنڈہ کے قریب پرائمری سکول لوّر دھمان میں تعلیم حاصل کرنے والے چار طالب علم توی ندی کو روپوے کے ذریعے پار کررہے تھے، لیکن جب وہ درمیان میں پنچے تو ٹرالی پھنس گئی۔
ان طلبا کی شناخت شکتی دیوی، نو برس، دیال چند سات برس، پوجا دیوی سات برس، اور سکیل چند پانچ جبکہ سبھاز چند 45 برس کے طور کیا گیا ہے۔
ان لوگوں ٹرالی آگے بڑھا نے بہت کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے، سنسان علاقے ہونے کی وجہ سے وہ کئی گھنٹوں تک مدد کے لیے چلاتے رہے۔
واضح رہے کہ جب مقامی کچھ لوگوں کو بچوں کے چلانے کی آواز آئی تو وہ لوگ مدد کے لیے آگے بڑھے اور اس کی اطلاع پولیس کو دی۔
موقع پر پہنچے ایس ڈی ایم عبدالستار، تھانہ انچارج پرم جیت سنگھ اور تحصیل دار اجے کمار نے ریسکیوں آپریشن چلایا ، جس کے لیے ایک پولیس نے پھٹے کے ذریعے ٹرالی تک پہنا اور اس طرح پولیس اہلکار نے روپوے پر پھنسے ہوئے تمام لوگوں کو بچالیا۔
واضح رہے کہ پولیس نے اس سے قبل بھی تین توی ندی کے بیچ میں پھنسے ہوئے تین نوجواں کو بچایا تھا۔
خیال رہے کہ توی ندی میں یہ تینوں مچھلی پکڑنے کے لیے گئے تھے لیکن بارش ہونے کی وجہ سے ندی کا پانی بڑھ گیا، اور وہ پھنس گئے تھے۔