ایس آئی ٹی نے مالیگاؤں دھماکے سے جڑے دائیں بازو کی سخت گیر ہندو تنظیم ابھینو بھارت کو ملک میں شدت پسند تنظیم چلانے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ تنظیم ملک کے الگ الگ حصوں میں بم بنانے کی ٹریننگ بھی دیتی ہے'۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ 'ہندو تنظیم ابھینو بھارت کے چار لاپتہ ارکان نے سنہ 2011 -2016 میں ملک کے الگ الگ حصوں میں سناتن تنظیم کے کئی افراد کو بم بنانے کی باضابطہ ٹریننگ دی تھی۔
یہ لوگ 2006 اور 2008 کے درمیان سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ، مکہ مسجد، اجمیر درگاہ، مالیگاؤں سمیت متعدد بم دھماکوں میں ملوث رہے ہیں۔
مالیگاؤں معاملے میں 13 ملزموں کے ساتھ بھوپال سے انتخاب لڑ رہیں بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر بھی شامل تھیں۔ ان کے علاوہ ابھینو بھارت کے ارکان کلسانگرا اور سندیپ ڈانگے بھی اس کا حصہ تھے۔ ان سبھی کو ملزم ثابت کیا جا چکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گوری لنکیش قتل کے معاملے میں سناتن تنظیم کے تین افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جو ٹریننگ کیمپ میں شامل تھے۔ اس معاملے میں چار گواہ بھی شامل ہیں جس کیمپ میں ٹریننگ دی جا رہی تھی وہاں دو بابا جی اور چار گرو جی بھی موجود تھے۔