دراصل بھارتی کسان یونین بھانو گٹ نے 12 مارچ کو میمورنڈم دے کر رانی گنج شراب خانہ کی شکایت کی تھی کی وہاں سے نقلی، ملاوٹی اور زہریلی شراب فروخت کی جا رہی ہے۔
کسان رہنماؤں کا الزام ہے کہ ڈی ایم نے ان کی شکایت پر غور نہیں کیا۔ اگر کیا ہوتا تو اتنا بڑا حادثہ پیش نہیں آتا۔ انہوں نے ڈی ایم کو ان کا ذمہ دار بتاتے ہوئے ڈی ایم کے خلاف نعرہ بازی کی اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
کسان رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ ہلاک شدہ افراد کے اہل خانہ کے لیے 2 لاکھ کے معاوضے میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ہالک شدہ افراد کے اہل خانہ پر پولیس بیان بدلنے کا الزام بھی لگا رہی ہے۔