سعودی عرب کے وزیر تیل خال بند عبدالعزیز الفلیح کے مطابق یہ واقعہ منگل کو صبح چھ سے آٹھ بجے کے درمیان پیش آیا جب دھماکہ خیز مواد سے لیس ڈرونز نے ملک کے مشرقی علاقے سے مغربی علاقوں کو جانے والی پائپ لائنوں کو نشانہ بنایا ۔
وزیر کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں اسٹیشن نمبر آٹھ میں آگ لگ گئی جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی کمپنی آرامکو نے اس واقعے کے بعد پائپ لائن میں تیل کی فراہمی بند کر دی ہے اور نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم وزیرِ تیل کا کہنا ہے کہ تیل کی پیداوار اور برآمد کا عمل متاثر نہیں ہوا ہے۔
سعودی وزیر نے اس حملے کو ’بزدلانہ‘ قرار دیا ہے اور یمن میں سرگرم حوثی باغیوں کو اس کے لیے ذمہ دار قرار دیا ہے۔
حوثی باغی ماضی میں بھی یمن اور سعودی عرب میں ڈرون استعمال کرتے رہے ہیں۔
یہ واقعہ متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں دو سعودی آئل ٹینکرز سمیت چار ٹینکرز کو ’سبوتاژ‘ کیے جانے کے واقعے کے چند دن بعد پیش آیا ہے۔