ان تنظیموں نے ماضی میں بھی گاندھی کی شبیہ کو بگاڑنے کی کوششیں کی ہیں۔ لیکن ان کی شخصیت پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش ہمیشہ ناکام رہی ہے۔
ڈاکٹر پنیانی کے مطابق دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی شاکھاؤں میں گاندھی کے مقابلے ساورکر کو اہمیت دی جاتی ہے، جبکہ ساورکر ہندو راشٹر کے نظریہ کے حامل تھے۔ انہوں نے نریندر مودی کو بھی گوڈ سے بھکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کھل کر اس بات کا اظہار بھلے ہی نہ کریں لیکن انہوں نے کھلے عام اپنے ہندو نظریے کا اظہار کیا ہے، جو ناتھورام کا بھی نظریہ تھا۔
ممتاز مورخ نے شبہ ظاہر کیا کہ آر ایس ایس نے ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے اور اس کے آئین کو بدلنے کی مکمل تیاری کر رکھی ہے، اگر بی جے پی کو اکثریت حاصل ہوتی ہے تو ہندو تنظیموں کی یہ کوشش ہوگی کہ ملک میں ہندو نظریاتی آئین "منوسمرتی" کا نفاذ عمل میں لایا جائے، جس کی دستور ہند کے معمار ڈاکٹر ایڈلر نے مخالفت کی تھی۔