ETV Bharat / briefs

آراضیوں کے پٹوں کو الاٹ کرنے کا مطالبہ - allocation of land

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کی خواتین نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے آراضیوں کے پٹوں کو الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔

آراضیوں کے پٹوں کو الاٹ کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Jun 17, 2019, 11:57 PM IST


گھلولی گاؤں کی خواتین نے تحصیل انتظامیہ پر مذکورہ معاملہ میں لاپرواہی برتنے کے الزامات عائد کئے۔

آراضیوں کے پٹوں کو الاٹ کرنے کا مطالبہ

تفصیلات کے مطابق گھلولی گاؤں کی خواتین نے تحصیل کے دفتر پر پہنچ کر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں گرام سماج کی زمینوں سے آراضیوں کے پٹے الاٹ کئے جائیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ متعلقہ محکمہ کے احکامات کے بعد بھی مقامی تحصیل انتظامیہ نے سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے آراضیوں کے پٹے الاٹ نہیں کئے ۔

خواتین نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے تحصیل کے افسران پر الزام عائد کیا کہ آراضی محکمہ کے احکامات کے باوجود ایک سال کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی انہیں مکان کی تعمیر اور کھاد جمع کرنے کے لیے دئیے جانے والے آراضی کے پٹوں کا الاٹمنٹ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ تمام خواتین محنت کش مزدور ہی نہیں بلکہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی ہیں۔

پسماندہ طبقہ کے فرد رشی پال کی اہلیہ سریشو اور دیگر خواتین نے بتایا کہ وہ پٹہ آراضی کی حقدار خواتین ہیں اور گزشتہ سال 9 اکتوبر کو کمشنر اور متعلقہ محکمہ کے سکریٹری نے ڈی ایم سہارنپور کو تحریر بھیج کر آراضیوں کو الاٹ کرنے کے احکامات دئیے تھے جن پر آج تک عمل نہیں کیا گیا۔

خواتین نے بتایا کہ چونکہ وہ مذکورہ اسکیم کی اہل اور مستحق ہیں اس لیے انہیں اپنی زندگی گزارنے کے لیے فوری طور پر آراضیوں کے پٹے الاٹ کئے جائیں۔


گھلولی گاؤں کی خواتین نے تحصیل انتظامیہ پر مذکورہ معاملہ میں لاپرواہی برتنے کے الزامات عائد کئے۔

آراضیوں کے پٹوں کو الاٹ کرنے کا مطالبہ

تفصیلات کے مطابق گھلولی گاؤں کی خواتین نے تحصیل کے دفتر پر پہنچ کر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں گرام سماج کی زمینوں سے آراضیوں کے پٹے الاٹ کئے جائیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ متعلقہ محکمہ کے احکامات کے بعد بھی مقامی تحصیل انتظامیہ نے سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے آراضیوں کے پٹے الاٹ نہیں کئے ۔

خواتین نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے تحصیل کے افسران پر الزام عائد کیا کہ آراضی محکمہ کے احکامات کے باوجود ایک سال کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی انہیں مکان کی تعمیر اور کھاد جمع کرنے کے لیے دئیے جانے والے آراضی کے پٹوں کا الاٹمنٹ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وہ تمام خواتین محنت کش مزدور ہی نہیں بلکہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی ہیں۔

پسماندہ طبقہ کے فرد رشی پال کی اہلیہ سریشو اور دیگر خواتین نے بتایا کہ وہ پٹہ آراضی کی حقدار خواتین ہیں اور گزشتہ سال 9 اکتوبر کو کمشنر اور متعلقہ محکمہ کے سکریٹری نے ڈی ایم سہارنپور کو تحریر بھیج کر آراضیوں کو الاٹ کرنے کے احکامات دئیے تھے جن پر آج تک عمل نہیں کیا گیا۔

خواتین نے بتایا کہ چونکہ وہ مذکورہ اسکیم کی اہل اور مستحق ہیں اس لیے انہیں اپنی زندگی گزارنے کے لیے فوری طور پر آراضیوں کے پٹے الاٹ کئے جائیں۔

Intro:اینکر 
سہارنپور،دیوبند
خواتین نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے آراضیوں کے پٹوں کو الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔ گھلولی گاو ¿ ں کی خواتین نے تحصیل انتظامیہ پر مذکورہ معاملہ میں لاپرواہی برتنے کے الزامات عائد کئے


Body:تفصیلات کے مطابق گھلولی گاو ¿ں کی خواتین نے تحصیل کے دفتر پر پہنچ کر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں گرام سماج کی زمینوں سے آراضیوں کے پٹے الاٹ کئے جائیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ متعلقہ محکمہ کے احکامات کے بعد بھی مقامی تحصیل انتظامیہ نے سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے آراضیوں کے پٹے الاٹ نہیں کئے ۔ خواتین نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے تحصیل کے افسران پر الزام عائد کیا کہ آراضی محکمہ کے احکامات کے باوجود ایک سال کا عرصہ گزرجانے کے بعد بھی انہیں مکان کی تعمیر اور کھاد جمع کرنے کے لئے دئیے جانے والے آراضی کے پٹوں کا الاٹمنٹ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ تمام خواتین محنت کش مزدور ہی نہیں بلکہ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والی ہیں۔ پسماندہ طبقہ کے فرد رشی پال کی اہلیہ سریشو اور دیگر خواتین نے بتایا کہ وہ پٹہ آراضی کی حقدار خواتین ہیں اور گزشتہ سال 9 اکتوبر کو کمشنر اور متعلقہ محکمہ کے سکریٹری نے ڈی ایم سہارنپور کو تحریر بھیج کر آراضیوں کو الاٹ کرنے کے احکامات دئیے تھے جن پر آج تک عمل نہیں کیا گیا۔ خواتین نے بتایا کہ چونکہ وہ مذکورہ اسکیم کی اہل اور مستحق ہیں اس لئے انہیں اپنی زندگی گزارنے کے لئے فوری طور پر آراضیوں کے پٹے الاٹ کئے جائیں


Conclusion:بائٹ 01 کیلا دیوی خاتون


بائٹ02سلینتا دیوی خاتون


رپورٹ تسلیم قریشی سہارنپور 

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.