جسٹس منموہن اور جسٹس ناظم وزیری کی بنچ نے کہا کہ ’دوسری لہر کے دوران جس طرح کے بدترین حالات رونما ہوئے ہیں اس سے ہم قدرے پریشان ہیں اور ایک ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے آپ کو بھی تکلیف پہنچی ہوگی‘۔
دہلی ہائی کورٹ کی بنچ فارمی کمپنی پناکا بائیوٹیک کی جانب سے دائر ایک عرضی کی سماعت کررہی تھی۔ پناکا بائیوٹیک کا کہنا ہے کہ اسے فنڈ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اس نے کووڈ ویکسین اسپوتنک وی کے ٹرائل بیچ تیار کرلی ہیں اور بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے کا عمل جاری ہے۔
بنچ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ پناکا بائیوٹیک کو 14 کروڑ روپئے اور سودی رقم جاری کرے۔ عدالت نے کہا کہ مرکز کو پناکا بائیوٹیک کے نمونوں کو منظوری فراہم کرنے کے عمل میں تیزی لانی ہوگی۔ یہ کمپنی روسی ویکسین اسپوتنک وی کی پیداوار کے لیے تعاون کر رہی ہے۔
پناکا بائیوٹیک نے اپنی درخواست میں دہلی ہائی کورٹ سے گذارش کی تھی کہ وہ مرکز کو رقم جاری کرنے اور جولائی 2020 کے آرڈر میں ترمیم کرنے کی ہدایت دے۔ کمپنی نے مزید زور دیکر کہا کہ 22 جولائی 2020 کے عبوری فیصلہ میں ترمیم کی ضرورت ہے کیونکہ کورونا وبا کی وجہ سے غیرمعمولی حالات پیدا ہوئے ہیں، ایسے میں مہلک وائرس سے انسانیت کو بچانے کےلیے غیرمعمولی اقدامات کی ضرورت ہے۔