یوگی نے منگل کو ٹیم 11 کی میٹنگ میں کہا کہ تمام ضلع مجسٹریٹ اپنے ضلع میں سیکٹر نظام کو نافذ کریں۔ سیکٹر وار سیکٹر مجسٹریٹ مقرر کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہر ضرورت مند مریض کو بستر مل جائے۔ آکسیجن کی فراہمی یقینی بنائیں ، وینٹیلیٹروں یا زندگی بچانے والی دوائیاں مہیا کرایا جانا یقینی بنائیں۔ بیڈ الاٹمنٹ اور ڈسچارج پالیسی کو مؤثر طریقے سے نافذ کریں۔ اگر کسی ضلع میں مینڈیٹ کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو متعلقہ ضلع مجسٹریٹ اور سی ایم او کی جوابدہی کا تعین کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں آکسیجن کی فراہمی روز بروز بہتر ہورہی ہے۔ ٹینکروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس کام میں 64 ٹینکروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 20 ٹینکر براہ راست مختلف اضلاع کے ہسپتالوں میں سپلائی کررہے ہیں۔ آٹھ نئے ٹینکر بھی مرکزی حکومت کی جانب سے مل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جمشید پور سے آکسیجن فراہم کی جارہی ہے۔ آکسیجن کے تمام ٹینکروں کو جی پی ایس سے آراستہ کیا جانا چاہئے۔ ان پر براہ راست نگرانی کی جانی چاہئے۔ آکسیجن آڈٹ کا کام تیز رفتاری سے ہونا چاہیے.
وزیر اعلی نے کہا کہ ریاست کے مختلف طبی اداروں میں پہلے ہی 32 آکسیجن پلانٹ نصب ہیں۔ اب مزید 39 ہسپتالوں میں آکسیجن پلانٹس لگانے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ مسلسل کوششوں کی وجہ سے لکھنؤ ، کانپور ، بریلی ، وارانسی ، گورکھپور علاقوں میں آکسیجن کی طلب اور رسد اور تقسیم کے مابین ایک توازن موجود ہے۔ اس میں مزید بہتری لانی چاہئے۔ آگرہ ، متھرا اور علی گڑھ علاقوں میں موثر انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سمت فوری کارروائی کی جانی چاہیے.