گیا میں کمیونسٹ پارٹی کے ضلع پارٹی آفس میں آج 12 بجے تا 3 بجے دن تک مختلف مطالبات کو لیکر دھرنا دیا گیا۔ دھرنا پروگرام کا اہتمام نہ صرف ضلع پارٹی کے دفتر میں کیا گیا بلکہ بیلا گنج ، خضرسرائے، بودھ گیا، اتری اور دیگر بلاکوں میں بھی کیا گیا۔
کمیونسٹ پارٹی نے حکومت سے کورونا علاج کے مکمل اخراجات برداشت کرنے کا مطالبہ کیا۔ دھرنے میں حکومت سے کورونا مریضوں کا مکمل علاج کرنے ، کورونا علاج کے سلسلہ میں نجی اسپتالوں کی نگرانی، ہوم کورونٹائن مریضوں میں دوا کی تقسیم، آکسیجن و دیگر دواؤں کی مناسب فراہمی کے انتظامات کرنے ا مطالبہ کیا گیا۔
دھرنا پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے ریاستی ایگزیکٹو ممبر اکھلیش کمار اور ریاستی کونسل کے رکن ایڈوکیٹ مسعود منظر، سکریٹری امرت پرساد نے ریاستی و مرکزی حکومت پر شدید نکتہ چینی کی اور حکومت کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا۔
ایڈوکیٹ مسعود منظر نے کہا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے کئے لوگ پریشان ہیں۔ انہوں نے حکومت سے غریب افراد کو ہر ماہ 10 کیلو اناج اور مالی امداد دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ہر شہری کو مفت ویکسین دینے کے انتظامات کرنے کا بھی حکومت سے مطالبہ کیا۔ انہوں نے گیا کے اقلیتی علاقوں میں کمیونٹی کچن مراکز قائم کرنے کی اپیل کی۔
دھرنے میں آل انڈیا تنظیم انصاف کے جنرل سکریٹری عرفان احمد فاطمی، جوائنٹ سکریٹری ستیندر پرساد سمن، یوتھ لیڈر رام جگت گری، وجئے کمار پان، ٹریڈ یونین کے رہنما شیو ورد شرما، رام جی پرساد مہتا، راجیش کمار ایڈووکیٹ، روی شنکر پرساد، آفس سکریٹری مکھن جھا، غلام سرور، شہیرالدین و دیگر موجود تھے۔