مسعدو اظہر کو عالمی دشت قرار دی جانے کے معاملے میں چین کا نظریہ بدلتا نظرآ رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی 1267 کمیٹی کی میٹنگ سے قبل چین نے ایسا اشارہ دیا ہے کہ مسعود اظہر کو دہشت گرد قرار دیے جانے کی قرار داد کا وہ ویٹو نہیں کرے گا۔
اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے لیے گزشتہ تین برسوں میں بھارت نے کئی مرتبہ کو شش کی لیکن ہر دفعہ چین نے رخنےڈال دیا۔
چودہ فروری کو پلوامہ میں ہو نے والے دہشتگردانہ حملے کے بعد فرانس، جرمنی اور امریکہ سمیت کئی ممالک نے مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیے جانے کے لیے اقوام متحدہ میں قرداد پیش کی تھی جسے چین نے تکنکی وجوہات کی بنا پر ویٹو کر دیا۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوآنگ سے جب اس سلسلے میں پو چھا گیا کہ کیا یہ مسئلہ بدھ تک حل ہو جائے گا؟ انہوں نے کہا،'میں صرف یہ کہہ سکتا ہوں کہ مجھے یقین ہے کہ اسے اجتماعی طریقے سے حل کر لیا جائے گا۔'
پاکستان کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز بیان دیا تھا کہ اگر پلوامہ حملے میں مسعود اظہر کا ہاتھ ہے تو بھارت ثبوت پیش کرے۔ اس کے بعد ہی ان پر پابندی لگانے کے بارے میں غور کیا جائے گا۔
بھارت میں عام انتخابات کا ماحول ہے ایسے میں خیال کیا رہاہے کہ چین کے اس بیان کا فائدہ برسر اقتدار پارٹی بی جے پی کوہو سکتا ہے۔ ایسے میں چین چاہے گا ایسا کوئی بھی فیصلہ انتخاب کے بعد ہی لے، لیکن امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے دباؤ کی وجہ سے ایسا مشکل ہے۔