نوجوان کا نام نتیانند کمار رائے بتایا جا رہاہے۔ جو ضلع کے پہاڑپور کا رہنے والا ہے۔
متاثرہ نوجوان کا الزام ہے کہ شادی کے انکار کے بعد لڑکی کے گھر والوں نے اس کو جم کر پیٹا اور پھر بے ہوشی کی حالت میں اس کے پھیرے لگادیے۔
نتیانند کمار کے دوست چندن نے بتایا ،' 23 جون کو ہم لوگ اپنے دوست وکی اور نتیانند کے ساتھ ککولت گھومنے گئے تھے۔ اور وہیں بھائی کے سسرال سنگھنا گئے۔ جہاں تینوں کو بندی بنا لیا گیا۔
احتجاج کرنے پر ہمیں خوب پیٹاگیا۔ اسی رات نتیانند کی زبر دستی شادی کرا دی گئی۔
نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کی مدد مانگی، لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ بعد میں انہوں نے ایس پی کو فون کیا، جس کے بعد پولیس نے متاثرہ نوجوانوں کی روح کے پی ایچ ای سی میں بھرتی کرایا، جہاں ان کا علاج چل رہاہے۔ متاثرہ نوجوانوں نے تھانے میں تحریری شکایت کی ہے۔
وہیں دوسری جانب لڑکی کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ یہ شادی نوجوان کی رضامندی سے ہوئی ہے اور زور زبردستی کی بات صحیح نہیں ہے۔