مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے دے گنگا کے نور نگر گاؤں میں ایک شادی شدہ خاتون اپنے سسرال میں رہنے کے لئے احتجاج کرتے ہوئے گھر کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئی.
خاتون کو انصاف دلانے کے لئے ان والد اور بھائی بھی سسرال کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں.
اس واقعے کے بعد علاقے میں بحث و تکرار کا سلسلہ جاری ہے.
بنگال: سسرال میں رہنے کے لیے خاتون کا دھرنا ذرائع کے مطابق چار مہینہ پہلے الفاظ الرحمان نامی ایک نوجوان نے تنزیلا بی بی نام کی لڑکی سے شادی کی تھی. شادی کے بعد نوجوان اپنی اہلیہ کو اپنے گھر لے جانے کے بجائے میکے میں چھوڑ آیا۔ الفاظ الرحمان اکثر و بیشتر اپنی اہلیہ سے ملنے کے لئے اس کے گھر جاتا ہے.خاتون اور اس کے اہل خانہ جب بھی الفاظ سے اپنے گھر لے جانے کے لئے سوال کرتے تھے تو وہ ٹال جاتا تھا. یہ سلسلہ کافی دنوں تک چلتا رہا. آج دن میں تنزیلا بی بی اپنے والد اور بھائی کے ساتھ اچانک الفاظ کے گھر پہنچ گئی. سسرال میں تالہ لگا دیکھ کر خاتون اپنے والد اور بھائی کے ساتھ ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر دھرنے پر بیٹھ گئیں.
بنگال: سسرال میں رہنے کے لیے خاتون کا دھرنا تنزیلا بی بی کا کہنا ہے کہ ‘ الفاظ نے مجھ سے شادی کی ہے لیکن گھر لے جانے کے لئے تیار نہیں ہے. مجھے جب تک گھر میں نہیں رکھا جائے گا اس وقت تک دھرنے پر بیٹھی رہوں گی. ’نائب پنچایت پردھان عبدالرؤف کا کہنا ہے کہ چار مہینہ پہلے الفاظ اور تنزیلا کی شادی ہوئی تھی لیکن اس کے بعد کیا ہوا یہ کسی کو معلوم نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ خاتون کو انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے .
مقامی باشندے بھی خاتون کی حمایت میں آگے آئے ہیں.مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ سسرال والوں کو لڑکی کو گھر میں رکھنا چاہئے.