ETV Bharat / briefs

بے قصور نوجوانوں کی گرفتاریاں قابل مذمت

اترپردیش کے میرٹھ شہر کے عام انٹر کالج میں موب لنچنگ کے خلاف شہر قاضی کی قیادت میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا تھا۔ جلسہ کے بعد کچھ نامعلوم افراد کی جانب سے جلوس نکالا گیا۔ جلوس اور پولیس انتظامیہ میں تنازع ہوگیا جس کے بعد پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔

بے قصور نوجوانوں کی گرفتاریاں قابل مذمت
author img

By

Published : Jul 2, 2019, 8:49 PM IST

Updated : Jul 2, 2019, 8:56 PM IST

پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گذشتہ روز شام 5:30 تک انٹرنیٹ خدمات بھی معطل رہی۔

شہر قاضی زین الساجدین کا کہنا ہے کہ شہر میں پولیس انتظامیہ کی اجازت کے بغیر جو جلوس نکالا گیا وہ وہ فیض عام انٹرکالج سے نہیں بلکہ نامعلوم افراد کے ذریعے ہاپوڑ اڈے سے فیض عام انٹر کالج تک جلوس نکالا گیا ۔

وہی لوگ دوبارہ فیض عام انٹر کالج سے جلوس نکال رہے تھے حالانکہ جلسہ ختم ہوگیا تھا لیکن پولیس انتظامیہ نے جلوس والوں سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کیا۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تک تقریبا سینکڑوں افراد کی گرفتاری کی جاچکی ہے۔ور پولیس سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کررہی ہے۔

ایسا لگتا ہے میرٹھ کے تمام مسلمان غدار ہے۔ انہوں کہا کہ گرفتار شدہ افراد میں بیشتر لوگ بے قصور ہیں ایسے لوگوں کی بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں جو جلوس میں موجود ہی نہیں تھے۔

بے قصور نوجوانوں کی گرفتاریاں قابل مذمت

پولیس انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں پر خوف طاری کرنا چاہ رہی ہے اور حق بات بولنے سے روکنے کی منشاء رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ حق بات بولنا ہمارا آئینی حق ہے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انل ڈھنگرا نے آج شام 4 بجے میرٹھ کے گھنٹہ گھر سے ہاپوڑ اڈے تک پولیس اور آر اے ایف اہلکاروں کے ساتھ فلیگ مارچ کیا۔

انہوں نے کہاکہ گرفتار شدہ افراد میں اگر کوئی بے قصور ہے تو اسے ثبوت کی بنیاد پر رہا کیا جائے گا اور جلوس میں شامل لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گذشتہ روز شام 5:30 تک انٹرنیٹ خدمات بھی معطل رہی۔

شہر قاضی زین الساجدین کا کہنا ہے کہ شہر میں پولیس انتظامیہ کی اجازت کے بغیر جو جلوس نکالا گیا وہ وہ فیض عام انٹرکالج سے نہیں بلکہ نامعلوم افراد کے ذریعے ہاپوڑ اڈے سے فیض عام انٹر کالج تک جلوس نکالا گیا ۔

وہی لوگ دوبارہ فیض عام انٹر کالج سے جلوس نکال رہے تھے حالانکہ جلسہ ختم ہوگیا تھا لیکن پولیس انتظامیہ نے جلوس والوں سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کیا۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اب تک تقریبا سینکڑوں افراد کی گرفتاری کی جاچکی ہے۔ور پولیس سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کررہی ہے۔

ایسا لگتا ہے میرٹھ کے تمام مسلمان غدار ہے۔ انہوں کہا کہ گرفتار شدہ افراد میں بیشتر لوگ بے قصور ہیں ایسے لوگوں کی بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں جو جلوس میں موجود ہی نہیں تھے۔

بے قصور نوجوانوں کی گرفتاریاں قابل مذمت

پولیس انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں پر خوف طاری کرنا چاہ رہی ہے اور حق بات بولنے سے روکنے کی منشاء رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ حق بات بولنا ہمارا آئینی حق ہے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انل ڈھنگرا نے آج شام 4 بجے میرٹھ کے گھنٹہ گھر سے ہاپوڑ اڈے تک پولیس اور آر اے ایف اہلکاروں کے ساتھ فلیگ مارچ کیا۔

انہوں نے کہاکہ گرفتار شدہ افراد میں اگر کوئی بے قصور ہے تو اسے ثبوت کی بنیاد پر رہا کیا جائے گا اور جلوس میں شامل لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

Intro:اتوار کی شام کو میرٹھ کے فیض عام انٹر کالج میں جھاڑ کھنڈ میں تبریز انصاری کی ماب لنچگ میں ہلاکت کے خلاف شہر قاضی زین الساجدین کی قیادت میں جلسہ منعقد کیا گیا تھا جس کے بعد کچھ افراد نے جلوس نکالا. جلوس میں پولیس اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہو گئی جس کے بعد پولیس نے جم کر لاٹھی چارج کیا کیا.پیر کوصبح سے شام 5:30 تک انٹرنیٹ خدمات معطل کردیا گیا تھا پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اب تک کی تقریبا 100 لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور اندازہ کے مطابق ایک ہزار سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج ہے.


Body:شہر قاضی زین الساجدین کا کہنا ہے کہ شہر میں پولیس انتظامیہ کی اجازت کے بغیر جو جلوس نکالا گیا وہ وہ فیض ہو عام انٹرکالج سے نہیں بلکہ نامعلوم افراد کے ذریعے ہاپوڑ اڈے سے فیض عام انٹر کالج تک جلوس نکالا گیا اس کے وہی لوگ دوبارہ فیض عام انٹر کالج سے جلوس نکال رہے تھے حالانکہ کی جلسہ وہیں ختم ہوگیا تھا لیکن پولیس انتظامیہ نے جلوس والوں سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کیا.

انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کی اب تک تقریبا سیکڑوں لوگوں کی گرفتاری ہوچکی ہےاور پولیس سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کررہی ہے ایسا لگتا ہے میرٹھ کا پورا مسلمان غدار ہے. انہوں کہا کہ گرفتار شدہ افراد میں بیشتر لوگ بے قصور ہیں ایسے لوگوں کی بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں جو جلوس میں موجود ہی نہیں تھے پولیس انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہا کہ مسلمانوں پر پر خوف طاری کرنا چاہ رہی ہے اور حق بات بولنے سے روکنے کی منشاء رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ حق بات بات بولنا ہمارا آئینی حق ہے.

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انل ڈھنگرا نے آج شام 4 بجے میرٹھ کے گھنٹہ گھر سے ہاپوڑ اڈے تک پولیس اور آر اے ایف اہلکاروں کے ساتھ فلیگ مارچ کیا.

انہوں نے کہاکہ گرفتار شدہ افراد میں اگر کوئی بے قصور ہے تو اسے ثبوت کی بنیاد پر رہا کیا جائے گا اور جلوس میں شامل لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی




Conclusion:بائٹ : قاضی شہر زین الساجدین. ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انل ڈھنگرا
Last Updated : Jul 2, 2019, 8:56 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.