انہوں نے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت کیا جب ملکی فوج کے سربراہ نے ان کی برخواستگی کا مطالبہ کیا۔
عبدالعزیز بوتفلیقه نے اپنے استعفیے کے مکتوب میں کہا کہ 'میں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا تاکہ ملک کے حالات خراب نہ ہوں۔ میں نے کوشش کی مظاہروں میں نرمی پیدا ہو لیکن حالات اس کے موافق نہیں ہیں'۔
ان کے استعفے کے اعلان کے فوری بعد عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور جشن منانے لگے۔