انہوں نے کہا ہے کہ ایشیائی ممالک کی ایک کرنسی علاقائی تجارت کے لیے استعمال ہونے سے نہ صرف باہمی تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ امریکی ڈالر پر انحصار بھی کم ہو جائے گا۔
انہوں نے جاپانی صدر شنزو آبے سے دارالحکومت ٹوکیو میں ملاقات کی۔ اس سے قبل انہوں نے فیوچر آف ایشیاء فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سونے کی بنیاد پر قائم ہونے والی کرنسی سے کسی ملک کی قومی کرنسی پر کوئی اثر مرتب نہیں ہو گا۔
انھوں نے کہاکہ اس وقت ہم آپس کی تجارت کے لئے امریکی ڈالر کے شکنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔