ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے سربراہ شرد پوار نے منگل کو اشارہ دیا کہ، وہ مرکزی سیاست سے دوری بنا سکتے ہیں۔ 2024 میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل بارامتی میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرد پوار نے انکشاف کیا کہ راجیہ سبھا میں ان کی موجودہ میعاد میں ابھی ڈیڑھ سال باقی ہے اور اس میعاد کے ختم ہونے کے بعد وہ فیصلہ کریں گے کہ آیا وہ دوسری میعاد چاہتے ہیں یا نہیں۔
ایوان بالا سے ممکنہ اخراج کا اشارہ دیتے ہوئے 84 سالہ شرد پوار نے کہا کہ مجھے سوچنا پڑے گا کہ میں دوبارہ راجیہ سبھا جانا چاہتا ہوں یا نہیں۔ پوار سینئر نے یہ بات اپنے بھتیجے یوگیندر پوار کی انتخابی مہم کے دوران کہی۔ یوگیندر 20 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اپنے چچا اجیت پوار سے مقابلہ کریں گے۔
بھارت کی سیاست میں اہم کردار:
شرد پوار، جنہیں بھارت کی سیاست میں ایک قد آور لیڈر سمجھا جاتا ہے، نے نہ صرف مہاراشٹر کے اندر بلکہ قومی سطح پر بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ مرکزی سیاست سے شرد پوار کا ممکنہ اخراج مہاراشٹر کے سیاسی منظر نامے پر اہم اثر ڈال سکتا ہے، کیونکہ این سی پی آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔
پارٹی لیڈر اور حامی شرد پوار کی حالیہ عوامی تقریروں اور ان کے طویل مدتی منصوبوں کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ اس دوران لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بارامتی میں اجیت پوار کے کام کی تعریف کی اور ان کے تعاون کا اعتراف بھی کیا۔
تمام اختیارات اجیت پوار کو دیے تھے:
پوار نے لوگوں سے کہا کہ آپ نے مجھے ایک دو بار نہیں بلکہ چار بار وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔ مہاراشٹر میں کام کرنے سے پہلے میں نے یہاں 25 سال کام کیا۔ میں نے تمام مقامی اختیارات اجیت دادا کو سونپے تھے۔ اجیت پوار نے 25 سے 30 سال تک اس شعبے میں کام کیا اور ان کے کام پر کوئی شک نہیں ہے۔
شرد پوار نے زور دیا کہ اگلے تین دہائیوں میں خطے کی ترقی کے لیے ایک نئے لیڈر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے شروع میں بارامتی لوک سبھا سیٹ کے لئے مقابلہ سخت تھا کیونکہ یہ خاندان کے اندر لڑا گیا تھا اور اب پانچ ماہ کے بعد علاقے کے لوگ ایک بار پھر ایسا ہی مقابلہ دیکھیں گے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بارامتی کی ایم پی سپریا سولے نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنی بھابھی اور اجیت پوار کی بیوی سنیترا پوار کو شکست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: