چمکی بخار سے بچوں کی اموات نے ریاست کی نتیش کمار حکومت سے لے کر مرکز تک کی نیند حرام کر رکھی ہے۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 170 بچوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ سینکڑوں متاثر بچے آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔
نمائندہ ای ٹی وی بھارت اردو نے مظفرپور کے 'ایس کے ایم سی ایچ ہسپتال ' پہنچ کر مقامی لوگوں سے بات چیت کی اور جاننے کی کوشش کی کہ آخر یہ بخار اتنی سرعت کے ساتھ کیسے پھیلا؟ اس سانحے پر مقامی لوگوں کے ردعمل کو جاننے کی کوشش کی۔ ایک عام بات یہ کھل کر سامنے آئی کے بروقت انتظامات نہ کرنے اور انتظامیہ کے سرد رویے کی وجہ سے بچوں کی اموات میں اضافہ ہوا۔ مقامی لوگ یہ کہاوت کہتے نظر آئے کہ انتظامیہ کا رویہ 'بھوج کے وقت کوہڑا روپا جاتا ہے' جیسا ہے۔ یعنی وقت پر فیصلہ نہ کرنے سے سینکڑوں بچوں کی موت ہوئی۔