ETV Bharat / briefs

سرکاری اسپتالوں سے درجنوں ڈاکٹرز غائب - محکمہ صحت

محکمہ صحت میں وسائل کی گرتی صحت سے تمام لوگ واقفیت رکھتے ہیں۔ لیکن اب ڈاکٹروں کے گمشدہ رہنے سے اس کی حالت بد سے بدتر ہو رہی ہے۔

سرکاری اسپتالوں سے درجنوں ڈاکٹرز غائب ، متعلقہ تصویر
author img

By

Published : May 16, 2019, 9:33 AM IST

صورتحال یہ ہے کہ وسائل اور ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے عام اور غریب مریضوں کو بہتر علاج نہیں مل پاتا ہے۔ اب حکومت اترپردیش نے سب سے پہلے ایسے ڈاکٹروں کی تلاش شروع کر دی ہے، جو سرکاری ہسپتالوں میں اپنی جوائننگ کرنے کے بعد کئی برسوں سے لاپتہ ہیں۔

سرکاری اسپتالوں سے درجنوں ڈاکٹرز غائب ، متعلقہ ویڈیو

اگر ریاست اتر پردیش کی بات کریں تو یہاں کا حال بھی کم و بیش ملک کے باقی صوبوں سے علیحدہ نہیں ہے۔ اسی سلسلہ میں بریلی ڈویژن میں صحت محکمہ کی، صحت کا ذکر کریں تو یہاں کے چار اضلاع میں صحت محکمہ کی حالت زیادہ خراب ہے۔ یہاں سرکاری ہسپتالوں سے تقریباً 75 ڈاکٹرس لاپتہ ہیں۔ ان ڈاکٹروں نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی جوائن کرلی اور اُسکے بعد کبھی لوٹ کر نہیں آئے۔ اب حکومت کی سختی کے بعد ان ڈاکٹروں کی تلاش شروع کی گئی ہے۔

حکومت اتر پردیش نے بریلی ڈویژن کی اے ڈی ہیلتھ (ایڈشنل ڈائریکٹر ہیلتھ) سے اب ایسے ڈاکٹروں کی فہرست طلب کی ہے جو گزشتہ کئی برس سے ڈیوٹی سے لاپتہ ہیں یا پھر انہوں نے تعیناتی کے بعد سے ڈیوٹی جوائن ہی نہیں کی ہے۔ حکومت نے تاکید کی ہے کہ ان ڈاکٹروں کو نوٹس بھیج کر اس کی تعمیل بھی یقینی کی جائے، جس سے یہ بھی طے ہو سکے کہ نوٹس کو خود ڈاکٹر نے پڑھ کر حاصل کیا ہے اور اپنے دستخط کئے ہیں۔

بریلی ڈویژن کے سبھی چار اضلاع (بریلی، بدایوں، شاہجہاں پور اور پیلی بھیت) کے سبھی سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے منظور شدہ 619 عہدوں کے برعکس تقریباً 307 ڈاکٹروں کی تعیناتی ہے۔ چاروں اضلاع میں ایسے 75 ڈاکٹر ہیں، جو ڈیوٹی جوائن کرنے کے بعد لاپتہ ہو گئے۔ ان میں سے بریلی سے 21 ڈاکٹر، مینٹل ہسپتال سے ایک، شاہجہاں پور سے 47 اور بدایوں سے 6 ڈاکٹر سرکاری ہسپتالوں سے غائب ہیں۔

ان میں کچھ ڈاکٹر ایسے ہیں، جنہوں نے چُھٹی لی اور لوٹ کر نہیں آئے۔ کچھ ڈاکٹر ایسے ہیں، جنہوں نے جوائن کرنے کے بعد تعیناتی نہیں کی اور کچھ ڈاکٹر ایسے بھی ہیں، جنہوں نے نوکری سے استعفیٰ دے دیا اور استعفیٰ منظور نہیں ہونے کے باوجود لوٹ کر نہیں آئے۔نوٹس تعمیل ہونے کے بعد لاپتہ ڈاکٹروں کے بابت یہ شبہ واضح ہو جائیگا کہ وہ ڈیوٹی جوائن کرینگے یا نہیں۔ افسران کا اندازہ یہ ہے کہ یہ صورت حال واضح ہونے کے بعد جوائن نہیں کرنے والے ڈاکٹروں کے خالی عہدوں کو دوبارہ بھرکر ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیئے جانے کے امکانات ہیں۔

غریب اور ضرورت مندوں کو مفت علاج مہیا کرانے کے لیئے حکومت کے اہم منصوبوں میں صحت کی خدمات کو سب سے زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔ اگر صحت صحیح ہے تو اسکا مطلب ہے کہ حکومت کی صحت بھی صحیح ہے۔

صورتحال یہ ہے کہ وسائل اور ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے عام اور غریب مریضوں کو بہتر علاج نہیں مل پاتا ہے۔ اب حکومت اترپردیش نے سب سے پہلے ایسے ڈاکٹروں کی تلاش شروع کر دی ہے، جو سرکاری ہسپتالوں میں اپنی جوائننگ کرنے کے بعد کئی برسوں سے لاپتہ ہیں۔

سرکاری اسپتالوں سے درجنوں ڈاکٹرز غائب ، متعلقہ ویڈیو

اگر ریاست اتر پردیش کی بات کریں تو یہاں کا حال بھی کم و بیش ملک کے باقی صوبوں سے علیحدہ نہیں ہے۔ اسی سلسلہ میں بریلی ڈویژن میں صحت محکمہ کی، صحت کا ذکر کریں تو یہاں کے چار اضلاع میں صحت محکمہ کی حالت زیادہ خراب ہے۔ یہاں سرکاری ہسپتالوں سے تقریباً 75 ڈاکٹرس لاپتہ ہیں۔ ان ڈاکٹروں نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی جوائن کرلی اور اُسکے بعد کبھی لوٹ کر نہیں آئے۔ اب حکومت کی سختی کے بعد ان ڈاکٹروں کی تلاش شروع کی گئی ہے۔

حکومت اتر پردیش نے بریلی ڈویژن کی اے ڈی ہیلتھ (ایڈشنل ڈائریکٹر ہیلتھ) سے اب ایسے ڈاکٹروں کی فہرست طلب کی ہے جو گزشتہ کئی برس سے ڈیوٹی سے لاپتہ ہیں یا پھر انہوں نے تعیناتی کے بعد سے ڈیوٹی جوائن ہی نہیں کی ہے۔ حکومت نے تاکید کی ہے کہ ان ڈاکٹروں کو نوٹس بھیج کر اس کی تعمیل بھی یقینی کی جائے، جس سے یہ بھی طے ہو سکے کہ نوٹس کو خود ڈاکٹر نے پڑھ کر حاصل کیا ہے اور اپنے دستخط کئے ہیں۔

بریلی ڈویژن کے سبھی چار اضلاع (بریلی، بدایوں، شاہجہاں پور اور پیلی بھیت) کے سبھی سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے منظور شدہ 619 عہدوں کے برعکس تقریباً 307 ڈاکٹروں کی تعیناتی ہے۔ چاروں اضلاع میں ایسے 75 ڈاکٹر ہیں، جو ڈیوٹی جوائن کرنے کے بعد لاپتہ ہو گئے۔ ان میں سے بریلی سے 21 ڈاکٹر، مینٹل ہسپتال سے ایک، شاہجہاں پور سے 47 اور بدایوں سے 6 ڈاکٹر سرکاری ہسپتالوں سے غائب ہیں۔

ان میں کچھ ڈاکٹر ایسے ہیں، جنہوں نے چُھٹی لی اور لوٹ کر نہیں آئے۔ کچھ ڈاکٹر ایسے ہیں، جنہوں نے جوائن کرنے کے بعد تعیناتی نہیں کی اور کچھ ڈاکٹر ایسے بھی ہیں، جنہوں نے نوکری سے استعفیٰ دے دیا اور استعفیٰ منظور نہیں ہونے کے باوجود لوٹ کر نہیں آئے۔نوٹس تعمیل ہونے کے بعد لاپتہ ڈاکٹروں کے بابت یہ شبہ واضح ہو جائیگا کہ وہ ڈیوٹی جوائن کرینگے یا نہیں۔ افسران کا اندازہ یہ ہے کہ یہ صورت حال واضح ہونے کے بعد جوائن نہیں کرنے والے ڈاکٹروں کے خالی عہدوں کو دوبارہ بھرکر ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیئے جانے کے امکانات ہیں۔

غریب اور ضرورت مندوں کو مفت علاج مہیا کرانے کے لیئے حکومت کے اہم منصوبوں میں صحت کی خدمات کو سب سے زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔ اگر صحت صحیح ہے تو اسکا مطلب ہے کہ حکومت کی صحت بھی صحیح ہے۔

Intro:صحت محکمہ میں وسائل کی گرتی صحت سے تمام لوگ واقفیت رکھتے ہیں. لیکن اب ڈاکٹروں کے گمشدہ رہنے سے اسکی حالت بد سے بدتر ہو رہی ہے. صورتحال یہ ہے کہ وسائل اور ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے عام اور غریب مریضوں کو بہتر علاج نہیں مل پاتا ہے. اب حکومت اتر پردیش نے سب سے پہلے ایسے ڈاکٹروں کی تلاش شروع کر دی ہے، جو سرکاری ہسپتالوں میں اپنی جوائننگ کرنے کے بعد کئ برسوں سے لاپتہ ہیں.


Body:سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشور میں جن خاص مسائل کا سب سے پہلے ذکر کرتی ہیں، اُن میں صحت، تعلیم اور حفاظت کو سر فہرست رکھا جاتا ہے. ایسا مانا جاتا ہے کہ جو حکومت اپنے دور اقتدار میں اپنے تعاون سے عوام کو ان تین مسائل پر راحت اور اطمینان عطا کرتی ہے، اُس حکومت کو جمہوریت کی شرائط کے اوّلین درجات میں شمار کیا جاتا ہے. حالانکہ ابھی تک ہندوستان کی تمام ریاستوں میں کوئ صوبہ ان خدمات کے سو فیصد کے ستون کو نہیں چھو سکا ہے.

اگر ریاست اتر پردیش کی بات کریں تو یہاں کا حال بھی کم و بیش ملک کے باقی صوبوں سے علیحدہ نہیں ہے. اسی سلسلہ میں بریلی ڈویژن میں صحت محکمہ کی. صحت کا ذکر کریں تو یہاں کے چار اضلاع میں صحت محکمہ کی حالت زیادہ خراب ہے. یہاں سرکاری ہسپتالوں سے تقریباً 75 ڈاکٹرس لاپتہ ہیں. ان ڈاکٹروں نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی جوائن کرلی اور اُسکے بعد کبھی لوٹکر نہیں آئے. اب حکومت کی سختی کے بعد ان ڈاکٹروں کی تلاش شروع کی گئ ہے.

حکومت اتر پردیش نے بریلی ڈویژن کی اے ڈی ہیلتھ (ایڈشنل ڈائریکٹر ہیلتھ) سے اب ایسے ڈاکٹروں کی فہرست طلب کی ہے جو گزشتہ کئ برس سے ڈیوٹی سے لاپتہ ہیں یا پھر انہوں نے تعیناتی کے بعد سے ڈیوٹی جوائن ہی نہیں کی ہے. حکومت نے تاکید کی ہے کہ ان ڈاکٹروں کو نوٹس بھیجکر اسکی تعمیل بھی یقینی کی جائے، جس سے یہ بھی طے ہو سکے کہ نوٹس کو خود ڈاکٹر نے پڑھکر حاصل کیا ہے اور اپنے دستخط کیئے ہیں.

بریلی ڈویژن کے سبھی چار اضلاع (بریلی، بدایوں، شاہجہاں پور اور پیلیبھیت) کے سبھی سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کے منظور شدہ 619 عہدوں کے برعکس تقریباً 307 ڈاکٹروں کی تعیناتی ہے. چاروں اضلاع میں ایسے 75 ڈاکٹر ہیں، جو ڈیوٹی جوائن کرنے کے بعد لاپتہ ہو گئے. ان میں سے بریلی سے 21 ڈاکٹر، مینٹل ہسپتال سے ایک، شاہجہاں پور سے 47 اور بدایوں سے 6 ڈاکٹر سرکاری ہسپتالوں سے غائب ہیں.

ان میں کچھ ڈاکٹر ایسے ہیں، جنہوں نے چُھٹی لی اور لوٹکر نہیں آئے. کچھ ڈاکٹر ایسے ہیں، جنہوں نے جوائن کرنے کے بعد تعیناتی نہیں کی اور کچھ ڈاکٹر ایسے بھی ہیں، جنہوں نے نوکری سے استعفیٰ دے دیا اور استعفیٰ منظور نہیں ہونے کے باوجود لوٹکر نہیں آئے. نوٹس تعمیل ہونے کے لاپتہ ڈاکٹروں کے با بتی کیپ. یہ شبہ واضح ہو جائیگا کہ وہ ڈیوٹی جوائن کرینگے یا نہیں. افسران کا اندازہ یہ ہے کہ یہ صورت حال واضح ہونے کے بعد جوائن نہیں کرنے والے ڈاکٹروں کے خالی عہدوں کو دوبارہ بھرکر ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیئے جانے کے امکانات ہیں.

غریب اور ضرورت مندوں کو مفت علاج مہیا کرانے کے لیئے حکومت کے اہم منصوبوں میں صحت کی خدمات کو سب سے زیادہ ترجیح دی جاتی ہے. اگر صحت صحیح ہے تو اسکا مطلب ہے کہ حکومت کی صحت بھی صحیح ہے.

بائٹ 01.... ڈاکٹر پرملا گوڑ، ایڈشنل ڈائریکٹر صحت، بریلی ڈویژن


Conclusion:مستفیض علی خان
ای ٹی وی بھارت
بریلی

+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.