ETV Bharat / briefs

فتح پوری مسجد کا 400 برس پرانا کنواں آج بھی سیراب کر رہا ہے

author img

By

Published : May 29, 2019, 10:07 PM IST

دہلی کی فتح پوری مسجد میں ایک ایسا کنواں ہےجو گزشتہ 400 برسوں سے پیاسوں کو سیراب کر تا آرہا ہے۔ دن مہینے سال گزرتے گئے لیکن اس کے پانی میں کبھی کمی نہیں آئی۔

فتح پوری مسجد کا 400 برس پرانا کنواں

فتح پوری مسجد کی تعمیر مغل دور حکومت میں ہوئی تھی ۔ مسجد کی تعمیر سے پہلے یہاں ایک کنواں کھدوایا گیا تھا جسے زبان عام میں شاہی کنواں بھی کہا جاتا ہے۔

فتح پوری مسجد کا 400 برس پرانا کنواں

مسجد کے احاطے میں موجود یہ شاہی کنواں اپنے اندر 400 برس کی تاریخ سموئے ہوئے ہے۔ بدلتے زمانے کے ساتھ اس کنوئیں میں کوئی بھی خرابی نہیں آئی ہے، نہ ہی اس کے پانی کے ذائقے میں فرق آیا ہے۔ بس اتنا ضرور بدلا ہے کہ آج اس کنوئیں میں سے موٹر پمپ کے ذریعے پانی نکالا جاتا ہے۔

پہلے کنواں کھلا ہوا تھا لیکن بے خیالی میں کنوئیں میں کوئی گر نہ جائے اس وجہ سے کنوئیں کو جالی سے بند کردیا گیا ہے۔ آج تک اس مسجد کو کسی اور ذریعے سے پانی کی ضرورت نہیں پڑی مسجد کے آس پڑوس میں رہنے والے بھی اس کنوئیں کا پانی پینا پسند کرتے ہیں۔

شاہی امام کا کہنا ہے کہ ایک بار اس کنوئیں کی صفائی کے لیے فائر بریگیڈ کے دو انجن بلائے گئے تھے۔ لیکن حیرانی کی بات یہ تھی کہ دو گھنٹے کی مشقت کے بعد بھی کنوئیں کا صرف ایک فٹ پانی کم ہوا۔ کنوئیں کے سوتے بہت تیزی سے کنوئیں میں پانی بھر دیتے تھے۔

فتح پوری مسجد کی تعمیر مغل دور حکومت میں ہوئی تھی ۔ مسجد کی تعمیر سے پہلے یہاں ایک کنواں کھدوایا گیا تھا جسے زبان عام میں شاہی کنواں بھی کہا جاتا ہے۔

فتح پوری مسجد کا 400 برس پرانا کنواں

مسجد کے احاطے میں موجود یہ شاہی کنواں اپنے اندر 400 برس کی تاریخ سموئے ہوئے ہے۔ بدلتے زمانے کے ساتھ اس کنوئیں میں کوئی بھی خرابی نہیں آئی ہے، نہ ہی اس کے پانی کے ذائقے میں فرق آیا ہے۔ بس اتنا ضرور بدلا ہے کہ آج اس کنوئیں میں سے موٹر پمپ کے ذریعے پانی نکالا جاتا ہے۔

پہلے کنواں کھلا ہوا تھا لیکن بے خیالی میں کنوئیں میں کوئی گر نہ جائے اس وجہ سے کنوئیں کو جالی سے بند کردیا گیا ہے۔ آج تک اس مسجد کو کسی اور ذریعے سے پانی کی ضرورت نہیں پڑی مسجد کے آس پڑوس میں رہنے والے بھی اس کنوئیں کا پانی پینا پسند کرتے ہیں۔

شاہی امام کا کہنا ہے کہ ایک بار اس کنوئیں کی صفائی کے لیے فائر بریگیڈ کے دو انجن بلائے گئے تھے۔ لیکن حیرانی کی بات یہ تھی کہ دو گھنٹے کی مشقت کے بعد بھی کنوئیں کا صرف ایک فٹ پانی کم ہوا۔ کنوئیں کے سوتے بہت تیزی سے کنوئیں میں پانی بھر دیتے تھے۔

Intro:देश की राजधानी दिल्ली आमतौर पर गर्मी के मौसम में पानी की किल्लत से जूझती है, इस पानी की किल्लत को दूर करने के लिए सरकार विशेष कदम उठाती है वहीं दूसरी तरफ दिल्ली की फतेहपुरी मस्जिद में 400 साल से पानी की किल्लत नहीं हुई है, मौसम कोई भी हो यहां एक ऐसा हुआ है जो मस्जिद को 24 घंटे पानी मुहैया कराता है.


Body:पुरानी दिल्ली में मुगलों द्वारा बनवाई गई विभिन्न ऐतिहासिक धरोहर मौजूद है, कहां जाता है के मुगलों ने जो भी निर्माण कराएं वह आज भी वैसे ही हैं जैसे मुगलिया सल्तनत के वक्त थे.

मुगलों द्वारा बनवाई गई एक ऐसी अद्भुत चीज दिल्ली की फतेहपुरी मस्जिद में दिखाई देती है हालांकि फतेहपुरी मस्जिद का निर्माण भी मुगलों ने कराया था लेकिन मस्जिद के निर्माण से पहले वहां एक कुएं का निर्माण हुआ जिसे आमतौर पर शाही कुए के नाम से जाना जाता है.

फतेहपुरी मस्जिद के आंगन में मौजूद शाही कुआं 400 साल पुराना है, जो की मस्जिद को चार शताब्दियों से पानी मुहैया करा रहा है, खास बात यह है कि आज तक कुँए में कोई खराबी नहीं आई और ना ही इसके पानी कभी खराब हुआ, बस इतना जरूर बदला है कि आज एक मोटर के जरिए कुएं से पानी निकाला जाता है.

पहले कुआं खुला हुआ था लेकिन बे ख्याली में कोई कुएं में ना गिर जाए इस वजह से कुएं को जाली से बंद कर दिया गया है.

आज तक फतेहपुरी मस्जिद को किसी और जरिए से पानी की जरूरत नहीं पड़ी, मस्जिद के साथ-साथ आस-पड़ोस के लोग भी इस कुएं का पानी ही पीना पसंद करते हैं.

शाही इमाम बताते हैं कि एक बार इस कुएं की सफाई के लिए फायर ब्रिगेड के दो इंजन बुलाए गए थे हालांकि 2 घंटे मशक्कत करने के बाद कुएं का बस 1 फीट पानी कम हुआ, इमाम साहब बताते हैं कि कुएं के सोते बहुत तेजी से कुएं में पानी लेकर आते हैं.


Conclusion:खास बात यह है की जिस गर्मी के मौसम में दिल्ली पानी की बूंद बूंद के लिए तरसती है उसी दिल्ली के फतेहपुरी मस्जिद में आज तक पानी का कभी अकाल नहीं पड़ा.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.