ETV Bharat / bharat

میرٹھ: محکمہ بجلی کی لاپرواہی سے ضیاء الدین کا گھر بجلی سے محروم

ضیاء الدین کے مطابق چار سال قبل بجلی میٹر بدلنے کے نام پر ان کے گھر میں اسمارٹ میٹر لگایا گیا تھا جس کے بعد بجلی کا بل اچانک 20000 ہزار کا بنا دیا گیا، جس کو صحیح کرانے کے لئے وہ متعلقہ افسر سنجے شرما کے پاس گئے لیکن افسر کی کارکزاری سے ان کے بجلی کا بل 1.82000 کر دیا گیا۔

Zia-ud-Din's house
محکمہ بجلی کی لاپرواہی
author img

By

Published : Oct 6, 2021, 1:17 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلو میرٹھ کے رہائشی ضیاء الدین کا خاندان اندھیرے میں زندگی گزار رہا ہے، محکمہ بجلی کے افسران کی کارکزاری کے سبب ان کے گھر کے بجلی کا بل 1.82000 کر دیا گیا ہے جس کو جمع نہ کر پانے کی صورت میں ان کے گھر کا بجلی کنیکشن کاٹ دیا گیا۔

محکمہ بجلی کی لاپرواہی


ضلع میرٹھ کے گزری بازار علاقے کے رہنے والے ضیاء الدین کا خاندان تقریبا چار سالوں سے گھر میں بجلی کنکشن نہ ہونے سے اندھیرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔

Zia-ud-Din's house
محکمہ بجلی کی لاپرواہی

ضیاء الدین کے مطابق چار سال قبل بجلی میٹر بدلنے کے نام پر ان کے گھر میں اسمارٹ میٹر لگایا گیا تھا جس کے بعد بجلی کا بل اچانک 20000 ہزار کا بنا دیا گیا، جس کو صحیح کرانے کے لئے وہ متعلقہ افسر سنجے شرما کے پاس گئے لیکن افسر کی کارکزاری سے ان کے بجلی کا بل 1.82000 کر دیا گیا۔

Zia-ud-Din's house
محکمہ بجلی کی لاپرواہی

اتنی بھاری رقم جمع نہ کر پانے کی وجہ سے ان کے گھر کا کنکشن کاٹ دیا گیا، تب سے آج تک وہ بجلی افسران کے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں ہے، آخر میں اب ڈسٹرکٹ کنزیومر کورٹ میں کیس درج کرانے کے بعد بھی ان کو صرف تاریخ پر تاریخ مل پا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ اننت ناگ: اقبال کالونی میں تین ہفتوں سے بجلی ندارد

متاثرہ افراد خاندان کی ایک خاتون نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ گھر میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گرمی کے باعث چھوٹے چھوٹے بچوں کو چھت پر سلانا پڑتا ہے۔ سولر لائٹ سسٹم سے کچھ وقت کے لیے روشنی ملتی تو ہے لیکن وہ بھی کم ہی ساتھ دے پاتی ہے حالات یہ ہیں کہ ان کے پڑوسی، دوست اور رشتہ دار بھی بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ان سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔


اس سلسلے میں جب محکمہ بجلی کے اعلیٰ افسران سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کا یہی کہنا تھا کہ ضیاء الدین کے گھر کی بجلی کامعاملہ عدالت میں ہے، اب اس کے ذریعہ ہی اس مسلے کا حل نکالا جائے گا۔

ریاست اترپردیش کے ضلو میرٹھ کے رہائشی ضیاء الدین کا خاندان اندھیرے میں زندگی گزار رہا ہے، محکمہ بجلی کے افسران کی کارکزاری کے سبب ان کے گھر کے بجلی کا بل 1.82000 کر دیا گیا ہے جس کو جمع نہ کر پانے کی صورت میں ان کے گھر کا بجلی کنیکشن کاٹ دیا گیا۔

محکمہ بجلی کی لاپرواہی


ضلع میرٹھ کے گزری بازار علاقے کے رہنے والے ضیاء الدین کا خاندان تقریبا چار سالوں سے گھر میں بجلی کنکشن نہ ہونے سے اندھیرے میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے۔

Zia-ud-Din's house
محکمہ بجلی کی لاپرواہی

ضیاء الدین کے مطابق چار سال قبل بجلی میٹر بدلنے کے نام پر ان کے گھر میں اسمارٹ میٹر لگایا گیا تھا جس کے بعد بجلی کا بل اچانک 20000 ہزار کا بنا دیا گیا، جس کو صحیح کرانے کے لئے وہ متعلقہ افسر سنجے شرما کے پاس گئے لیکن افسر کی کارکزاری سے ان کے بجلی کا بل 1.82000 کر دیا گیا۔

Zia-ud-Din's house
محکمہ بجلی کی لاپرواہی

اتنی بھاری رقم جمع نہ کر پانے کی وجہ سے ان کے گھر کا کنکشن کاٹ دیا گیا، تب سے آج تک وہ بجلی افسران کے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں ہے، آخر میں اب ڈسٹرکٹ کنزیومر کورٹ میں کیس درج کرانے کے بعد بھی ان کو صرف تاریخ پر تاریخ مل پا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:۔ اننت ناگ: اقبال کالونی میں تین ہفتوں سے بجلی ندارد

متاثرہ افراد خاندان کی ایک خاتون نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ گھر میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گرمی کے باعث چھوٹے چھوٹے بچوں کو چھت پر سلانا پڑتا ہے۔ سولر لائٹ سسٹم سے کچھ وقت کے لیے روشنی ملتی تو ہے لیکن وہ بھی کم ہی ساتھ دے پاتی ہے حالات یہ ہیں کہ ان کے پڑوسی، دوست اور رشتہ دار بھی بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ان سے دوری اختیار کر رہے ہیں۔


اس سلسلے میں جب محکمہ بجلی کے اعلیٰ افسران سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کا یہی کہنا تھا کہ ضیاء الدین کے گھر کی بجلی کامعاملہ عدالت میں ہے، اب اس کے ذریعہ ہی اس مسلے کا حل نکالا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.