ETV Bharat / bharat

کیا کووڈ-19 کی تیسری لہر میں بچے محفوظ ہیں؟ - کووڈ کی تیسری لہر

کووڈ-19 کی خوفناک دوسری لہر نے بہت سے جانیں لے لیں۔ دوسری لہر میں اموات کی شرح پہلی لہر سے زیادہ تھی۔ ماہرین کے مطابق اگر تیسری لہر آتی ہے تو اس سے سب زیادہ خطرہ بچوں کو ہوگا۔ آئیے اس کے بارے میں ماہرین سے جانتے ہیں۔

کیا کووڈ 19  کی تیسری لہر میں بچے محفوظ ہیں
کیا کووڈ 19 کی تیسری لہر میں بچے محفوظ ہیں
author img

By

Published : Jun 11, 2021, 5:22 PM IST

Updated : Jun 11, 2021, 6:41 PM IST

ہندوستان میں کووڈ 19 کی دوسری لہر کے بعد اب یہ افواہیں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ تیسری لہر آنے والی ہے اور جس سے بچوں کو سخت نقصان پہنچ سکتا ہے۔تاہم اس کے برعکس زیادہ تر ڈاکٹر اور ماہرین بچوں کے حوالے سے دئیے جانے والے اس مذکورہ بیان سے اتقاق نہیں کرتے ہیں۔بلکہ ڈاکٹر مشورہ کر رہے ہیں ان حالات میں گھبرانے کے بجائے بچوں کو اس انفیکشن سے بچانےکے لیے والدین کو مناسب احتیاط برتنی چاہیے۔اسی سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کی سکھیبھوا ٹیم نے اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اپنے کچھ ماہرین سے بات کی۔

اس حوالے سے ڈاکٹر کیا کہتے ہیں؟

ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ عالمی یا بین الاقوامی سطح پر اعداد و شمار موجود ہیں، جو دعوی کرتی ہے کہ COVID-19 کی تیسری لہر بچوں کو زیادہ متاثر کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسری لہر کے دوران بھی بالغوں کے مقابلہ میں کم ہی بچے اس وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور جو متاثر ہوئے بھی تھے ان میں یا تو انفیکشن کے ہلکے علامت نظر آئے یا پہلے سے ہی وہ کسی طبی حالت میں مبتلا تھے۔

ہمارے ماہر جنرل فزیشن اور اندور کے ایپل اسپتال سے وابستہ ایم بی بی ایس، ایم ڈی ڈاکٹر سنجے کے جین بھی ڈاکٹر گلیریا کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وبائی مرض کے آغاز سے ہی سبھی جانتے ہیں کہ یہ وائرس بڑے پیمانے پر ان لوگوں کو متاثر کرتا ہے، جن کا قوت مدافعت کمزور ہے۔ لہذا ، جو بچے پہلے ہی کسی سنگین مرض یا طبی حالت میں مبتلا ہے،ان میں مضبوط قوت مدافعت رکھنے والے بچوں کے مقابلے میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ صحتمند بچوں میں کووڈ 19 کے شدید معاملات کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔اگر ہم بچوں میں انفیکشن کے اعدادوشمار پر نگاہ ڈالیں تو کورونا کی دوسری لہر میں متاثرہ بچوں کی تعداد پہلی لہر کے مقابلے میں زیادہ تھی۔لیکن زیادہ تر معاملات میں انفیکشن ہلکا تھا۔اس کے علاوہ کووڈ 19 کے بعد کے اثرات بچوں میں بہت کم ہی نظر آئے۔

بچوں کی دیکھ بھال کیسے کریں؟

دہرادون میں مشق کررہی بچوں کی سینئیر ڈاکٹر لتیکا جوشی کا کہنا ہے کہ چونکہ مستقبل کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا، لہذا یہ بہت ضروری ہے کہ والدین اب اپنے چھوٹے بچوں کی صحت پر زیادہ توجہ دیں۔ صرف ان کی غذا ہی نہیں ، بلکہ ان کے روزمرہ کے معمولات اور ورزش کی عادات پر بھی توجہ دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کچھ اقدامات پر عمل کرنے کی تجویز ہے۔

  • بچوں کو اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے حوصلہ افزائی کریں۔ انہیں اپنے ہاتھوں کو بار بار دھونے اور صاف کرنے کو کہیں ۔
  • انہیں تازہ، گھر میں پکایا ہوا اور صحت مند کھانا دیں، جو آسانی سے ہضم ہوجائے۔ان کی غذا میں تازہ سبزیاں اور ہر قسم کی دال شامل کریں۔ باہر کا کھانا خاص طور پر جنک فوڈ کھانے سے پرہیز کریں۔
  • ان کی روزانہ کی غذا میں تازہ پھل، دودھ سے بنے آشیاء اور خشک میوہ جات دیں، تاکہ انہیں پروٹین اور زنک کی عمدہ خوراک مہیا ہو۔
  • جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے انہں زیادہ پانی، ناریل پانی اور دیگر صحتمند مشروبات پینے کو کہیں۔
  • انہیں روزانہ ورزش کرنے یا ان کے ساتھ ایسے کھیل کھیلنے کی ترغیب دیں، جس میں کچھ جسمانی سرگرمی شامل ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ ، انہیں سانس لینے کی مشقیں ، یوگا اور پرانیم بھی کریں۔
  • اپنے ارد گرد مثبت ماحول برقرار رکھیں اور انہیں تناؤ ، اضطراب اور خوف سے دور رکھیں۔
  • ان کو ماسک اور سینیٹائزیشن کی ضرورت سے آگاہ کروایں۔ انہیں بغیر کسی ماسک کے گھر سے باہر جانے نہ دیں۔
  • انہیں بچوں کے کسی گروپ کے ساتھ کھیلنے سے روکیں اور انہیں سالگرہ کی تقریبات یا اس طرح کے دیگر اجتماعات میں منظم کرنے یا جانے نہ دیں۔
  • کسی علامت کی صورت میں بچے کو الگ تھلگ کریں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

ہندوستان میں کووڈ 19 کی دوسری لہر کے بعد اب یہ افواہیں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ تیسری لہر آنے والی ہے اور جس سے بچوں کو سخت نقصان پہنچ سکتا ہے۔تاہم اس کے برعکس زیادہ تر ڈاکٹر اور ماہرین بچوں کے حوالے سے دئیے جانے والے اس مذکورہ بیان سے اتقاق نہیں کرتے ہیں۔بلکہ ڈاکٹر مشورہ کر رہے ہیں ان حالات میں گھبرانے کے بجائے بچوں کو اس انفیکشن سے بچانےکے لیے والدین کو مناسب احتیاط برتنی چاہیے۔اسی سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کی سکھیبھوا ٹیم نے اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے اپنے کچھ ماہرین سے بات کی۔

اس حوالے سے ڈاکٹر کیا کہتے ہیں؟

ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ عالمی یا بین الاقوامی سطح پر اعداد و شمار موجود ہیں، جو دعوی کرتی ہے کہ COVID-19 کی تیسری لہر بچوں کو زیادہ متاثر کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوسری لہر کے دوران بھی بالغوں کے مقابلہ میں کم ہی بچے اس وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور جو متاثر ہوئے بھی تھے ان میں یا تو انفیکشن کے ہلکے علامت نظر آئے یا پہلے سے ہی وہ کسی طبی حالت میں مبتلا تھے۔

ہمارے ماہر جنرل فزیشن اور اندور کے ایپل اسپتال سے وابستہ ایم بی بی ایس، ایم ڈی ڈاکٹر سنجے کے جین بھی ڈاکٹر گلیریا کے بیان سے اتفاق کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وبائی مرض کے آغاز سے ہی سبھی جانتے ہیں کہ یہ وائرس بڑے پیمانے پر ان لوگوں کو متاثر کرتا ہے، جن کا قوت مدافعت کمزور ہے۔ لہذا ، جو بچے پہلے ہی کسی سنگین مرض یا طبی حالت میں مبتلا ہے،ان میں مضبوط قوت مدافعت رکھنے والے بچوں کے مقابلے میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔

اس کے علاوہ صحتمند بچوں میں کووڈ 19 کے شدید معاملات کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔اگر ہم بچوں میں انفیکشن کے اعدادوشمار پر نگاہ ڈالیں تو کورونا کی دوسری لہر میں متاثرہ بچوں کی تعداد پہلی لہر کے مقابلے میں زیادہ تھی۔لیکن زیادہ تر معاملات میں انفیکشن ہلکا تھا۔اس کے علاوہ کووڈ 19 کے بعد کے اثرات بچوں میں بہت کم ہی نظر آئے۔

بچوں کی دیکھ بھال کیسے کریں؟

دہرادون میں مشق کررہی بچوں کی سینئیر ڈاکٹر لتیکا جوشی کا کہنا ہے کہ چونکہ مستقبل کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا، لہذا یہ بہت ضروری ہے کہ والدین اب اپنے چھوٹے بچوں کی صحت پر زیادہ توجہ دیں۔ صرف ان کی غذا ہی نہیں ، بلکہ ان کے روزمرہ کے معمولات اور ورزش کی عادات پر بھی توجہ دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کچھ اقدامات پر عمل کرنے کی تجویز ہے۔

  • بچوں کو اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے حوصلہ افزائی کریں۔ انہیں اپنے ہاتھوں کو بار بار دھونے اور صاف کرنے کو کہیں ۔
  • انہیں تازہ، گھر میں پکایا ہوا اور صحت مند کھانا دیں، جو آسانی سے ہضم ہوجائے۔ان کی غذا میں تازہ سبزیاں اور ہر قسم کی دال شامل کریں۔ باہر کا کھانا خاص طور پر جنک فوڈ کھانے سے پرہیز کریں۔
  • ان کی روزانہ کی غذا میں تازہ پھل، دودھ سے بنے آشیاء اور خشک میوہ جات دیں، تاکہ انہیں پروٹین اور زنک کی عمدہ خوراک مہیا ہو۔
  • جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے انہں زیادہ پانی، ناریل پانی اور دیگر صحتمند مشروبات پینے کو کہیں۔
  • انہیں روزانہ ورزش کرنے یا ان کے ساتھ ایسے کھیل کھیلنے کی ترغیب دیں، جس میں کچھ جسمانی سرگرمی شامل ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ ، انہیں سانس لینے کی مشقیں ، یوگا اور پرانیم بھی کریں۔
  • اپنے ارد گرد مثبت ماحول برقرار رکھیں اور انہیں تناؤ ، اضطراب اور خوف سے دور رکھیں۔
  • ان کو ماسک اور سینیٹائزیشن کی ضرورت سے آگاہ کروایں۔ انہیں بغیر کسی ماسک کے گھر سے باہر جانے نہ دیں۔
  • انہیں بچوں کے کسی گروپ کے ساتھ کھیلنے سے روکیں اور انہیں سالگرہ کی تقریبات یا اس طرح کے دیگر اجتماعات میں منظم کرنے یا جانے نہ دیں۔
  • کسی علامت کی صورت میں بچے کو الگ تھلگ کریں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
Last Updated : Jun 11, 2021, 6:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.