دفاعی شعبہ میں خود انحصاری کے ایجنڈے سے وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نے پیرکےروز کہا کہ فوج دیسی ہتھیاروں سے مستقبل کی جنگیں لڑنے اور جیتنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اسکیم میں ملکی صنعت کی طرف سے پرجوش ردعمل اور پہل نے دیسی ہتھیاروں سے مستقبل کی جنگیں لڑنے اور جیتنے کے ہمارے عزم کو مضبوط کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دفاعی شعبے میں خود کفالت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے مختلف اصلاحات کی جا رہی ہیں جیسے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی حد کو 49 فیصد سے بڑھا کر 74 فیصد کرنا، 200 دفاعی آلات کی درآمد پر پابندی، دفاعی آلات کی خریداری کے لیے علیحدہ انتظام، دیسی ہتھیار اور نظام، بجٹ طے کرنے کے فیصلے اور آرڈیننس فیکٹریوں کی کارپوریٹائزیشن کا آنے والے وقتوں میں بہت فائدہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ خوش قسمتی کی بات ہے کہ ہم اس تبدیلی کے محرک بن رہے ہیں جو ملک کو دفاعی آلات کی تیاری کا مرکز بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جنرل نروانے نے کہا کہ فوج تیزی سے جدید کاری کررہی ہے اور اپنی آپریشنل ضروریات کے لیے زیادہ سے زیادہ مقامی آلات استعمال کرنے پر زور دے رہی ہے۔
نروانے نے بتایاکہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس بہت جلد مختلف تنازعات اور جنگ جیسے حالات سے نمٹنے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نئے چیلنجز سے نمٹنے اور ادھار لی گئی ٹیکنالوجی پر انحصار کم کرنے کے لیے مقامی صلاحیتوں کو بڑھانا ناگزیر ہے۔ فوج یہ پہل بہت اچھی طرح سے کر سکتی ہے اور جس طرح ہماری صنعتی بنیاد بڑھ رہی ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہماری گھریلو ضروریات کو ملک میں ہی پورا کیا جا سکتا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ فوج ہماری صنعتوں کو مقامی بنانے کے لیے اپنی کوششوں کے لیے پرعزم ہے۔ انڈسٹری فوج کی ضروریات سے بخوبی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج اس وقت 36 'میک ان انڈیا' پروجیکٹوں میں شامل ہے، جن میں سے 15 سے متعلق تجویزیں خود صنعتوں سے موصول ہوئی تھیں۔
یو این آئی