موقر عالم دین مولانا کلب جواد نے کہا ہے کہ 'پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف کسی مولوی کا فتوی جاری نہیں ہوتا۔ اس سے ظاہر ہے کہ یہ لوگ دل سے دہشت گردانہ واقعات کے ساتھ ہیں'۔
یہ احتجاج پاکستان میں شیعہ مسلمانوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف ہوا تھا۔ مولانا کلب جواد نے بھی سخت الفاظ میں اس کی مذمت کی۔
مولانا کلب جواد نقوی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ 'پاکستان میں 25-30 برسوں سے مسلسل شیعہ مسلمانوں اور صوفی حضرات کا قتل کیا جا رہا ہے۔ لاکھوں لاکھ کی تعداد میں شیعہ مسلمانوں کی جان لی گئی لیکن کسی نے اس ظالمانہ کاروائی کی مذمت نہیں کی'۔
مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ 'اگر کہیں پر ایک امریکی یا فرانسیسی کی موت ہو جاتی ہے تو اقوام متحدہ زمین آسمان ایک کر دیتا ہے اور مولوی ملا دہشت گردی کے خلاف فتویٰ جاری کردیتے ہیں لیکن شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر آج تک کوئی فتوی جاری نہیں ہوا'۔
انہوں نے کہا کہ 'اس سے صاف ظاہر ہے کہ جو نام نہاد مولوی مولانا ہیں، وہ دل سے دہشت گردی کے ساتھ ہیں جبکہ زبان سے کبھی کبھی جھوٹی مخالفت کر دیتے ہیں تاکہ کوئی ان پر انگلی نہ اٹھا سکیں'۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں شیعہ کانکنوں کا قتل، ایران کی مذمت
قابل ذکر ہے کہ شیعہ مسلمانوں پر پاکستان میں ظلم و زیادتی کے خلاف لکھنؤ میں دستخطی مہم چلائی گئی تھی اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی تھی۔