ممبئی: ملک کی قدیم مساجد میں آج بھی حوض اور فوارے Fountain in Mosque دیکھنے کو مل جاتے ہیں۔ ممبئی کی قدم مساجد میں یہ فوارے اور حوض آج بھی موجود ہیں۔ ممبئی کی موتی مسجد، بایکلہ، مینارہ، زکریا اور ہری مسجد سمیت متعدد قدیم مساجد میں اسی طرز پر حوض میں فوارے موجود ہیں۔ دراصل نماز سے پہلے وضو یعنی ہاتھ، منہ، پیر دھونا اہم فریضے میں سے ایک ہے۔
موتی مسجد کے ٹرسٹی امتیاز قریشی کہتے ہیں کہ فوارے کے وجہ سے پانی ریسائکل ہوتا ہے اور حوض میں موجود پانی کافی دنوں تک صاف رہتا ہے۔ اگر فوارے نہیں ہوں گے تو حوض میں موجود پانی میں گندگی پیدا ہو جاتی ہے اور پانی وضو کرنے کے لائق نہیں رہتا۔ اس لیے پانی کو وضو کے لائق اور خراب ہونے سے بچانے کے لئے فوارے کا رہنا بے حد ضروری ہے۔ Why Mosques Have Fountains
یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Masjid Row : گیانواپی مسجد میں پایا جانے والا شیولنگ فوارا نہیں ہے، خاتون مورخ
انہوں نے بتایا کہ قدیم مساجد میں یہ روایت آج بھی زندہ ہے جب کہ اب مساجد میں پانی کے نل موجود ہوتے ہیں، جہاں پانی صاف ستھرا ہوتا ہے اور کوئی بھی نمازی وضو بنا سکتا ہے۔ اس لیے اب مساجد میں حوض نہیں بنائے جاتے۔ اس کے برعکس زمانہ قدیم میں نل کی سہولیات نہیں ہوتی تھی، اس لیے حوض اور فوارے کا استعمال بیشتر بڑی مساجد میں کیا جاتا تھا۔ Fountains In Wazukhanas