ETV Bharat / bharat

WHO: کووڈ کے علاج کے لیے 3 ادویات کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان - WHO announces trial of 3 drugs to treat cod

درجنوں ممالک میں مشترکہ تعاون سے ہونے والی تحقیق سے ٹرائل کو ایک پروٹوکول میں رہتے ہوئے متعدد علاج تک رسائی مل سکے گی، جب کہ مریضوں پر ہر دوا سے مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ بھی لگایا جاسکے گا۔ ان ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک خودمختار پینل نے کیا اور ان کے خیال میں ان سے ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے کووڈ کے علاج کیلئے 3 ادویات کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا
عالمی ادارہ صحت نے کووڈ کے علاج کیلئے 3 ادویات کا ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا
author img

By

Published : Aug 12, 2021, 1:26 PM IST

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 3 ادویات کا بین الاقوامی ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ وہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ 19 کے مریضوں کی حالت میں کس حد تک بہتری لاسکتی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق Artesunate، imatinib اور infliximab کی آزمائش 52 ممالک کے 600 سے زیادہ ہسپتالوں میں ہزاروں رضاکار مریضوں پر کی جائے گی۔

11 اگست کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس نے ٹرائلز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے زیادہ مؤثر اور قابل رسائی ادویات کی دریافت اب بھی اہم ترین ضرورت ہے۔Artesunate کو ملیریا کی سنگین شدت کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، imatinib کینسر کی مخصوص اقسام کی روک تھام کے لیے استعمال ہوتی ہے جب کہ infliximab مدافعتی نظام کے امراض جیسے جوڑوں کی تکلیف کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ درجنوں ممالک میں مشترکہ تعاون سے ہونے والی تحقیق سے ٹرائل کو ایک پروٹوکول میں رہتے ہوئے متعدد علاج تک رسائی مل سکے گی، جب کہ مریضوں پر ہر دوا سے مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ بھی لگایا جاسکے گا۔ ان ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک خودمختار پینل نے کیا اور ان کے خیال میں ان سے ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ٹرائل کے لیے ان ادویات کو بنانے والی کمپنیوں نے انہیں عطیہ کیا ہے اور ٹرائل کا حصہ بننے والے ہسپتالوں میں پہنچا بھی دیا گیا ہے۔ تینوں ادویات کا کووڈ 19 کے مریضوں پر ٹرائل ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف مؤثر علاج کی تلاش کی مہم کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔

اس سے قبل سولیڈیریٹی ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 30 ممالک کے 500 ہسپتالوں میں زیر علاج رہنے والے 13 ہزار کے قریب مریضوں پر 4 ادویات کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ ابتدائی نتائج اکتوبر 2020 میں جاری ہوئے تھے جن کے مطابق ریمیڈیسیور، ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن، لوپن ویر اور انٹرفیرون سے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پہلے مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج ستمبر میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔



ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے نئی ادویات کے ٹرائل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی کووڈ کی روک تھام، ٹیسٹ اور علاج کے لیے متعدد ٹولز بشمول آکسیجن، ڈیکسامیتھاسون اور آئی ایل 6 بلاکرز موجود ہیں، مگر ہمیں مزید کی ضرورت ہے، کووڈ کی معمولی سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والے مریضوں کے لیے ڈبلیو ایچ او کے کووڈ 19 تھراپیوٹک ایڈوائزری گروپ نے artesunate کی ورم کش خصوصیات کے باعث اسے ٹرائل میں جانچنے کا مشورہ دیا تھا، جسے 30 سال سے زائد عرصے سے ملیریا اور دیگر پیرا سائٹک امراض کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور اسے بہت محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔ imatinib پر نیدرلینڈز میں ایک کلینکل ٹرائل میں بتایا گیا تھا کہ یہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ اسی طرح infliximab کو ورم کی روک تھام کے لیے مؤثر اور محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ کووڈ کے مریضوں میں ورم کی شدت بڑھنے سے پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔


یو این آئی

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 3 ادویات کا بین الاقوامی ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ وہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ 19 کے مریضوں کی حالت میں کس حد تک بہتری لاسکتی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق Artesunate، imatinib اور infliximab کی آزمائش 52 ممالک کے 600 سے زیادہ ہسپتالوں میں ہزاروں رضاکار مریضوں پر کی جائے گی۔

11 اگست کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس نے ٹرائلز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے زیادہ مؤثر اور قابل رسائی ادویات کی دریافت اب بھی اہم ترین ضرورت ہے۔Artesunate کو ملیریا کی سنگین شدت کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، imatinib کینسر کی مخصوص اقسام کی روک تھام کے لیے استعمال ہوتی ہے جب کہ infliximab مدافعتی نظام کے امراض جیسے جوڑوں کی تکلیف کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ درجنوں ممالک میں مشترکہ تعاون سے ہونے والی تحقیق سے ٹرائل کو ایک پروٹوکول میں رہتے ہوئے متعدد علاج تک رسائی مل سکے گی، جب کہ مریضوں پر ہر دوا سے مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ بھی لگایا جاسکے گا۔ ان ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک خودمختار پینل نے کیا اور ان کے خیال میں ان سے ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ٹرائل کے لیے ان ادویات کو بنانے والی کمپنیوں نے انہیں عطیہ کیا ہے اور ٹرائل کا حصہ بننے والے ہسپتالوں میں پہنچا بھی دیا گیا ہے۔ تینوں ادویات کا کووڈ 19 کے مریضوں پر ٹرائل ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف مؤثر علاج کی تلاش کی مہم کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔

اس سے قبل سولیڈیریٹی ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 30 ممالک کے 500 ہسپتالوں میں زیر علاج رہنے والے 13 ہزار کے قریب مریضوں پر 4 ادویات کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ ابتدائی نتائج اکتوبر 2020 میں جاری ہوئے تھے جن کے مطابق ریمیڈیسیور، ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن، لوپن ویر اور انٹرفیرون سے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پہلے مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج ستمبر میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔



ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے نئی ادویات کے ٹرائل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی کووڈ کی روک تھام، ٹیسٹ اور علاج کے لیے متعدد ٹولز بشمول آکسیجن، ڈیکسامیتھاسون اور آئی ایل 6 بلاکرز موجود ہیں، مگر ہمیں مزید کی ضرورت ہے، کووڈ کی معمولی سے سنگین شدت کا سامنا کرنے والے مریضوں کے لیے ڈبلیو ایچ او کے کووڈ 19 تھراپیوٹک ایڈوائزری گروپ نے artesunate کی ورم کش خصوصیات کے باعث اسے ٹرائل میں جانچنے کا مشورہ دیا تھا، جسے 30 سال سے زائد عرصے سے ملیریا اور دیگر پیرا سائٹک امراض کے علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے اور اسے بہت محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔ imatinib پر نیدرلینڈز میں ایک کلینکل ٹرائل میں بتایا گیا تھا کہ یہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ اسی طرح infliximab کو ورم کی روک تھام کے لیے مؤثر اور محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ کووڈ کے مریضوں میں ورم کی شدت بڑھنے سے پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔


یو این آئی

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.