کولکاتہ: بھارت میں اکثر سرکاری دستاویزات میں لوگوں کے ناموں اور پتوں میں غلطیاں ہوتی رہتی ہیں جس کے بعد عام آدمی کو ان کی اصلاح کے لیے پریشان ہونا پڑتا ہے۔ مغربی بنگال کے ضلع بنکورہ میں بھی ایسا ہی ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا جہاں راشن کارڈ میں ایک شخص کا نام شریکانتی دتا کی جگہ شریکانتی کتا ہوگیا۔ ہفتے کے روز شریکانتی دتا اپنے راشن کارڈ کا نام صحیح کرانے کے لیے سرکاری افسر کی گاڑی کے سامنے کتے کی طرح بھونکنا شروع کر دیا۔ Dutta becomes Kutta
شریکانتی دتا ضلع کے کیشیکول گاؤں کے رہنے والے ہیں، انھوں نے دعویٰ کیا کہ اب تک تین مرتبہ سرکاری دستاویزات میں اپنے نام کی تصحیح کے لیے درخواست دائر کرچکا ہوں، لیکن ابھی تک نام کی تصحیح تو دور اب دتا کی جگہ کتا لکھ دیا گیا ہے۔ دتا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ تیسری مرتبہ تصحیح کے وقت میرے نام کی جگہ شریکانتی دتا کے بجائے شریکانتی کتا لکھ دیا گیا اور میں اس سے ذہنی طور پر پریشان تھا۔اس کے بعد دتا نے یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا اور جب دتا کو معلوم ہوا کہ جوائنٹ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر (بی ڈی او) کی گاڑی ان کے علاقے سے گزر رہی ہے تو ان کی توجہ مبذول کروانے کے لیے دتا نے افسر کی گاڑی کی کھڑکی کے پاس بھونکنا شروع کر دیا جہاں افسر بیٹھا تھا۔ typos in ration cards
وائرل ویڈیو میں دتا بانکورہ بلاک-2 کے جوائنٹ بی ڈی او کی گاڑی کے سامنے کھڑے بھونکتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو میں ڈرائیور کے ساتھ بیٹھے بی ڈی او کو گاڑی روک کر کاغذ لے کر دوسرے افسر کے حوالے کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جوائنٹ بی ڈی او بھی افسر کو کچھ ہدایات دیتے نظر آرہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو سے حکومت کو کافی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شریکانتی دتا نے کہا، میں ایک سال سے راشن کارڈ پر اپنا نام درست کرانے کی کوشش کر رہا ہوں، لیکن ہر دفعہ میرے نام میں املا کی غلطی ہوتی رہی ہے۔ جس کی وجہ سے میں مایوس ہوگیا اور جس طرح انہوں نے میری تصویر کشی کی اس پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے عام لوگوں کو بنیادی سرکاری سہولیات فراہم کرنے کے لیے 'دورے سرکار' (آپ کی دہلیز پر حکومت) کے نام ایک اسکیم کا آغاز کیا۔ شروع میں میرا نام میرے راشن کارڈ پر 'شریکانت مونڈل' کے طور پر ظاہر ہوا، جس کے بعد میں نے دوارے سرکار کیمپ میں جا کر تصحیح کے لیے درخواست دی۔
اس کے بعد میرا نام 'شریکانتا دتا' لکھا گیا۔ چونکہ میرا نام شریکانتی دتا ہے، شریکانتا نہیں اور اس لیے میں نے دوبارہ تصحیح کے لیے درخواست دی اور اس مرتبہ یہ 'شریکانتی کتا' کے نام سے آیا۔ یہ عجیب بات ہے، میں کتنی دفعہ ان لوگوں کے پیچھے بھاگوں گا؟ جب میں جوائنٹ بی ڈی او کے پاس گیا تو انہوں نے مجھ سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ سرکاری افسران عوام کے لیے کام کرنے والے ہوتے ہیں، لیکن وہ ایسا برتاؤ کرتے ہیں جیسے یہ ہم پر احسان کر رہے ہوں۔ اس لیے میں نے اس طرح احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ ضلعی انتظامی حکام کی طرف سے کوئی تبصرہ نہیں آیا تھا، دتا نے کہا کہ انہوں نے چند دنوں میں غلطی کو دور کرنے کا وعدہ کیا ہے۔