روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ Russia-Ukraine Crisis کرنے کی وجہ سے وہاں پھنسے ہوئے بھارتی، جن میں زیادہ تر طلباء ہیں، انہیں یہاں مشکل وقت کا سامنا پڑرہا ہے۔ ٹیلمپور نیشنل میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علم اور بہار کے سیوان کے رہنے والے 21 سالہ آریامان بھارتی کو اپنے بچے ہوئے روپے کو ڈالر میں تبدیل کروانےکے لیےایک دکان پر تقریباً تین گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔
انہوں نے یواین آئی سے بات چیت میں کہاکہ بینک بند ہیں اور زیادہ تر اے ٹی ایم مشینوں میں پیسے نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے یہاں روپے بدلنے کے لیے آنا پڑا کیونکہ مجھے ضروری سامان خریدنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑھتے تناؤ کی وجہ سے بہت سے طلباء خوفزدہ ہیں۔ ملک میں مارشل لاء نافذ ہے اور خوراک کی فراہمی محدود کر دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ آریامان ان 1500 بھارتی طلباء میں سے ایک ہیں جنہیں اس طرح کے اچانک حملے کا اندازہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ایک ہفتے کے لیے راشن اور ضروری اشیاء کا ذخیرہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، لیکن اسٹور مالکان روسیوں کو ذخیرہ کرنے سے بچنے کے لیے ہمیں صرف محدود مقدار میں دے رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 500 سے زائد ساتھی طلباء بھارت جاچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں روس کی طرف سے فوجی کارروائی کی توقع تھی، لیکن یہ نہیں سوچا تھا کہ یہ اتنی جلدی ہو جائے گی۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں نے مارچ کے پہلے ہفتے میں ہندوستان کے لیے اپنی فلائیٹ بک کر رکھی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایئر لائنز نے ان لوگوں سے بھاری فیس وصول کی ہے، جو فوری طور پر یوکرین چھوڑنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ 'ہمارے کچھ دوستوں نے اپنے ٹکٹوں کے لیے 2 لاکھ روپے تک ادا کیے ہیں'۔
قابل ذکر ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن کے اعلان کے ساتھ ہی وہاں کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہزاروں بھارتی طلباء پھنسے ہوئے ہیں۔ اس وقت وہاں خوف و ہراس کا ماحول ہے اور بھارتی اپنی بحفاظت وطن واپسی کو یقینی بنانے کی التجا کر رہے ہیں۔