مفرور وجے مالیا کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ممبئی کی عدالت نے ان کی جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ مالیا نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، لیکن وہاں سے انہیں کوئی راحت نہیں ملی ہے۔ یعنی اب جائیداد ضبط کرنے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ دراصل سپریم کورٹ نے وجے مالیا کی درخواست جس میں انہوں نے ممبئی کی ایک عدالت کی جانب سے انہیں مفرور اقتصادی مجرم قرار دیتے ہوئے جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ سنایا تھا کو چیلنج کیا تھا۔ اب مالیا کو ایک ساتھ دو بڑے جھٹکے لگے ہیں۔ ایک طرف وہ معاشی مجرم ہی رہے گا اور اس کی جائیداد بھی ضبط ہونے والی ہے۔
بڑی بات یہ ہے کہ سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران مالیا کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اپنے موکل سے کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ خود ان کی طرف سے لڑنے والے وکلاء بہت سے معاملات پر عدالت میں اپنا واضح موقف ظاہر کرنے سے قاصر رہے۔ گزشتہ سال نومبر میں ایک وکیل نے وجے مالیا کا مقدمہ لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ دراصل وجے مالیا کا اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ مالیاتی تنازعہ چل رہا ہے۔ اسی معاملے میں ایڈوکیٹ ای سی اگروال ان کے وکیل ہیں لیکن حالیہ سماعت کے دوران ای سی اگروال نے مالیا کا مقدمہ لڑنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے جسٹس چندر چوڑ اور ہیما کوہلی کی بنچ سے کہا کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے وجے مالیا ابھی بھی برطانیہ میں ہیں۔ لیکن وہ مجھ سے بات نہیں کررہے ہیں۔ میرے پاس صرف ان کا ای میل ایڈریس ہے۔ اب جب کہ ہم انہیں ٹریس نہیں کر پارہے ہیں، ایسے میں انہیں ری پریزنٹ کرنے سے مجھے چھٹی مل جانی چاہئے۔