ریاست اترپردیش کی حکومت نے اب سرکاری اسپتالوں میں تعینات ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کو پی جی مکمل کرنے کے بعد کم سے کم 10 سال تک سرکاری اسپتالوں میں خدمات فراہم کرنا ہوگا۔ اس سے پہلے اگر ڈاکٹرز بیچ میں نوکری چھوڑ دیتے ہیں تو انہیں حکومت کو ایک کروڑ روپے معاوضے کے طور پر ادا کرنا پڑے گا۔
پی جی کے بعد سرکاری اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹر اکثر نجی اسپتالوں یا نجی پریکٹس میں مشغول رہتے ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو تجربہ کار ڈاکٹر نہیں مل پاتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اب حکومت نے ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کے حوالے سے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔
اب سرکاری اسپتالوں میں تعینات ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کو پی جی مکمل کرنے کے بعد کم سے کم 10 سال تک سرکاری اسپتالوں میں خدمات فراہم کرنا ہوگا۔ اس سے پہلے وہ نوکری نہیں چھوڑ سکتے۔ اگر آپ بیچ میں نوکری چھوڑ دیتے ہیں تو آپ کو ایک کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ اس سلسلے میں ایک حکم محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری کے ذریعہ جاری کیا گیا ہے۔
حکومت کے جاری کردہ حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں کے پی جی کے بعد ایک سرکاری اسپتال میں کم از کم 10 سال خدمات انجام دینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اگر وہ درمیان میں ہی نوکری چھوڑنا چاہتے ہیں تو انہیں ریاستی حکومت کو ایک کروڑ روپیہ ادا کرنا پڑے گا۔ حکام کے مطابق صرف سرکاری اسپتالوں میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے نیٹ میں چھوٹ کے انتظامات بھی کر رکھے ہیں۔
دیہی علاقوں کے سرکاری اسپتالوں میں ایک سال سے کام کرنے والے ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کو نیٹ اور پی جی کے داخلہ امتحان میں 10 نمبر کی چھوٹ دی جاتی ہے۔ دو سال خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں کے لیے 20 نمبر تک اور تین سال تک 30 نمبر تک نرمی کی فراہمی کا بندوبست ہے۔
یہ ڈاکٹر پی جی کے ساتھ ڈپلومہ کورس میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں تعینات سیکڑوں ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہر سال پی جی میں داخلہ لیتے ہیں۔
اس وقت سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کے 15 ہزار سے زیادہ عہدے تشکیل دیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے تقریبا 11 ہزار ڈاکٹر سرکاری اسپتالوں میں تعینات ہیں۔ محکمہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ڈی ایس نیگی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ڈاکٹر پی جی کورس کی تعلیم کو درمیان میں ہی چھوڑ دیتا ہے تو پھر اس طرح کے ڈاکٹروں کو تین سال کے لیے معطل کرنے کا قاعدہ ہے۔ ان تین سالوں میں وہ کسی قیمت پر دوبارہ داخلہ نہیں لے سکے گا۔