کورونا وائرس سے ہورہی ہلاکتوں اور ندیوں میں ملنے والی لاشوں کے موضوع پر وزیر ٹرانسپورٹ فرہاد حکیم نے کہا کہ اتر پردیش میں کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہونے والے مریضوں کی لاشوں کو ندی میں پھینکنا حکومت کی ناکامی ہے اور اس بنیاد پر یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیراعظم نریندر مودی کو مستعفی ہو جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کورونا وائرس پر قابو پانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئے ہیں اور ان کی ناکامی کا خمیازہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے کورونا وائرس کے مریضوں کی لاشوں کو ندی میں پھینکنا بھیانک غلطی ہےاور یہ ایک سنگین جرم ہے. اس پر انہیں سزا ہو سکتی ہے۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹیو بورڈ کے سربراہ فرہاد حکیم کا کہنا ہے کہ جن مریضوں کی لاشیں ندی میں پھینکی گئی ہیں ان کا کوئی اتا پتہ نہیں ہے.اس غلطی کو اپنے سر کون لےگا. کوئی جواب دینے کے لئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لاشیں ندی میں پھینکی گئی ہے وہ بہہ کر بنگال میں آسکتی ہیں. اس کا مطلب یہ ہوا کہ لاشیں جن جن ریاستوں سے گزریں گی وہاں وہاں کورونا کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔
فرہاد حکیم نے مزید کہا کہ مالدہ ضلع میں ندی پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ بہہ کر آنے والی لاشیں پانی سے باہر نکالی جاسکیں۔ لیکن ان مچھلیوں کو کیسے پکڑا جائے گا جو ان لاشوں کو کھاکر بہتی ندی کے ذریعہ بنگال میں داخل ہوگئی ہیں۔ اس سلسلہ میں مغربی بنگال حکومت نے جنوبی کولکاتا کے تمام اضلاع کے مجسٹریٹ اور پولیس انتظامیہ کو بنگال - بہار آبی سرحد پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی۔
مغربی بنگال سکرٹریٹ بلڈنگ نبنو میں چیف سکریٹری الاپن بنرجی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ریاست بہار کے بکسر میں حالیہ دنوں میں جو کچھ ہوا اس کا اثر بنگال پر بھی پڑ سکتا ہے۔ غور طلب ہے کہ ریاستی حکومت نے مالدہ، مرشدآباد سمیت دیگر اضلاع کے مجسٹریٹ کو آگاہ کیا ہے کہ بہار سے لاشیں بہہ کر بنگال میں آ سکتی ہیں. اس پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
واضح رہے کہ بہار کے بکسر میں ندی میں اچانک درجنوں لاشیں تیرتی نظر آئی تھیں جس سے دہشت مچ گئی تھی. تفتیش کے بعد پتہ چلا تھا کہ کورونا وائرس کے شکار مریضوں کی لاشوں کی آخری رسومات ادا کرنے کے بجائے لاشیں ندی میں پھینک دی گئی تھیں۔