حیدرآباد: مرکزی وزارت آبی وسائل 'جل شکتی' کی جانب سے چوتھے قومی 'واٹر ایوارڈ' برائے زمرہ 'کیمپس کا بہترین استعمال کنندہ ادارہ' کی زمینی جانچ کے لیے ایک اعلیٰ سطحی ٹیم نے آج مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ ٹیم میں ڈی رنگا ریڈی، چیف انجینئر کے جی بی او، سی ڈبلیو سی، حیدرآباد؛ سرینواسو بائری، سپرنٹنڈنٹ انجینئر، سی ڈبلیو سی، حیدرآباد؛ کیرولین لوئس، سائنٹسٹ، سنٹرل گراﺅنڈ واٹر بورڈ، حیدرآباد اور ایم وی کے سریش، پی اے، سی ڈبلیو سی، حیدرآباد شامل تھے۔ جل شکتی ابھیان، مانو کے صدر نشین پروفیسر شکیل احمد نے تمام مہمانان کا استقبال کیا۔ انہوں نے کیمپس میں پانی کے مختلف ذرائع جیسے تالاب، بورویل، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ، پانی کا تحفظ اور بہتر طریقے سے استعمال کے طریقۂ کار کا ٹیم کے روبرو پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیا۔ انہوں نے سوالات کے بھی تشفی بخش جوابات دیے۔
اس موقع پر یونیورسٹی کے رجسٹرار پروفیسر اشتیاق احمد نے بھی اظہار خیال کیا۔ جل شکتی ابھیان مانو کے کنوینر پروفیسر محمد فریاد نے پانی کے تحفظ اور استعمال سے متعلق یونیورسٹی کے اندرون اور بیرون این سی سی اور این ایس ایس کی مختلف سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں جل شکتی ٹیم نے یونیورسٹی میں پانی کے مختلف وسائل کے مقامات جیسے تالاب، بارش کے پانی کے تحفظ کے گڑھوں، بورویل وغیرہ کا مشاہدہ کیا۔ وزارت جل شکتی کی ٹیم نے یونیورسٹی کی جانب سے پانی کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی ستائش کی۔ اس موقع پر مانو کی جل شکتی ابھیان کمیٹی کے اراکین پروفیسر سنیم فاطمہ، رضوان احمد، ڈاکٹر زیڈ عبدالرحیم، ڈاکٹر اقبال خان، ڈاکٹر جرار احمد، جناب ایس ناگیسورا ریڈی اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔
یو این آئی