جیسے ہی کسانوں کا پیدل مارچ دنکور کے سالار پور انڈر پاس پر پہنچا پولیس نے روکنے کی کوشش کی جس کے بعد کسانوں اور پولیس کے مابین زبردست بحث اور مباحثے شروع ہوئے۔
انتظامیہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ بیریکیڈنگ کر کے کسانوں کو وہیں روک دیا۔
اس کے بعد کسانون نے انڈر پاس کے نیچے ہی بیٹھ کر مہاپنچایت شروع کر دی۔
خبر لگتے ہی ڈی سی پی وشال پانڈے اے سی پی برج نندن رائے یمنا اتھارٹی کے اے سی ای او رویندر سنگھ اور او ایس ڈی مہرام سنگھ موقع پر پہنچ گئے۔
ذمہ داران نے کسانوں کے تمام مطالبات کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اس موقع پر قومی صدر سورن پردھان نے اتھارٹی اور انتظامیہ کے عہدیداروں کو 20 دن کا الٹی میٹم دیا اور کہا کہ اگر مطالبات کو 20 دن میں پورا نہیں کیا گیا تو کسانوں کے ذریعہ علاقے کے تمام صنعتی کام بند کردیئے جائیں گے۔
اگست میں جیور ایئرپورٹ کی سنگ بنیاد رکھنے آرہے وزیراعظم اور وزیراعلی کی مخالفت کیجا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:مہنگائی کے خلاف کسان ایکتا سنگھ کا احتجاج
اس موقع پر بالی سنگھ ، گیتا بھاٹی ، رمیش کاسنا ، دیشراج نگر ، برجیش بھاٹی ، اکھلیش پردھان ، ستیش کانارسی ، راجندر ناگر ، کرشنا ناگر، دھرمپال پردھان ،
انشو خان ، عمر پردھان ، مہربان ، ، موہن پال ، سبھاش بھاٹی ، ڈاکٹر جعفر خان ،رفیق ، ارشاد ، جتیندر شیرن ، لوکیش
سمیت سیکڑوں کسان موجود تھے۔