بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات اور اموات کے بعد صحت کا ڈھانچہ کمزور ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اسپتالوں کے باہر مریضوں کی لمبی قطار دکھائی دے رہی ہے، جنہیں علاج نہیں مل پا رہا ہے اور ایسے میں مریض دم توڑ رہے ہیں۔
اس درمیان بھارت میں صحت نظام کو درست کرنے کے لئے غیر ملکی مدد ملنی شروع ہو گئی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے منگل کے روز ایک تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ کے ذریعہ دی گئی طبی امداد کی پہلی کھیپ بھارت کو موصول ہوئی ہے۔ اس میں 100 وینٹیلیٹر اور 95 آکسیجن کنسنٹریٹر موجود ہیں۔
برطانیہ کے سکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے ٹویٹ کیا کہ "یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ ہماری پہلی طبی کھیپ اب بھارت پہنچ گئی ہے اور جہاں انہیں سب سے زیادہ ضرورت ہوگئی، وہاں اسے بھیجا جائے گا۔ جب تک ہم سب محفوظ نہیں ہیں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ عالمی خطرہ کے دوران بین القوامی تعاون ہی وبا سے لڑای میں مددگار ہے۔
منگل کے روز 323،144 نئے معملات ریکاڈ ہونے کے بعد بھارت میں کل 17.6 ملین معاملے سامنے آچکے ہیں۔
اس دوران ایک دن میں کسی بھی ملک میں اب تک کے سب سے زیادہ معاملے بھارت میں ہی درج ہوئے ہیں۔
وزارت صحت نے بھی مزید 2،771 اموات کی اطلاع دی، یعنی تقریباً 115 بھارتی ہر گھنٹے اس مرض سے اپنی جان گنوا رہے ہیں۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق بھارت میں اب تک 1،97،894 افراد کی جان کورونا وائرس کے باعث جا چکی ہے، ماہرین کے مطابق اموات کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے، کیونکہ بہت سارے معاملوں میں اموات ریکارڈ بھی نہیں ہوئی ہے۔
اس دوران امریکہ، جرمنی اور پاکستان جیسے کئی ممالک نے بھی بھارت کو طبی امداد کا وعدہ کیا ہے۔