نئی دہلی: دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت نے دہلی فسادات کے دوران کھجوری خاص علاقے میں ایک دکان کو آگ لگانے کے معاملے میں دو ملزمین کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے ملزمین مٹھن سنگھ اور جانی کمار کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔ دونوں ملزمین اس معاملے میں ضمانت پر باہر تھے۔ منگل کو سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل کی عدالت نے دونوں ملزمین کو تحویل میں لینے کا حکم دیا، جس کے بعد ملزمین کو عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا۔
اس معاملے میں شکایت کنندہ امیر حسین نے کھجوری خاص تھانے میں شکایت کی تھی کہ 25 فروری 2020 کو فسادیوں کا ایک ہجوم گلی نمبر 29 میں داخل ہوا۔ اس کے بعد بھیڑ میں شامل لوگوں نے اس کی دکان میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی۔ آگ لگنے سے دکان کے اندر رکھا ان کا سارا سامان جل گیا۔ جس کی وجہ سے انہیں تقریباً دو لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ ان کی شکایت پر پولیس نے ہنگامہ آرائی اور آتش زنی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ تفتیش کے بعد پولیس نے اس معاملے میں مٹھن سنگھ اور جانی کمار نامی دو ملزمان کی شناخت کی۔ ملزمان کو تھانے بلانے کے بعد دونوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد 6 جون 2020 کو پولیس نے ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔
مزید پڑھیں:۔ Delhi Riots 2020: دہلی فسادات معاملہ میں عدالت نے نو لوگوں کو قصوروار قرار دیا
قابل ذکر ہے کہ سال 2020 میں 23 فروری سے 25 فروری تک دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہنگامہ ہوا تھا جس میں ایک پولیس کانسٹیبل رتن لال، آئی بی کانسٹیبل انکت شرما سمیت کل 53 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے علاوہ بھی کئی لوگ لاپتہ ہو گئے تھے۔ جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ فسادات پر قابو پانے کے لیے دہلی پولیس کو فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی چلانے کا حکم دینا پڑا، جس کے بعد کہیں کہیں فساد پر قابو پایا گیا۔ دہلی فسادات کے معاملے میں پولیس نے 758 لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے تھے۔ 2456 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اب تک 414 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے جبکہ 150 سے زائد ملزمان پر فرد جرم عائد کیا گیا ہے۔