جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ترال علاقے کے نالہ لام پر پُل کی عدم دستیابی سے متعدد علاقہ کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گٹینگو، سویناڈ اور دیگر گجر بستیوں کی آبادی بیرونی دنیا سے منقطع ہے تاہم اس اہم نالے پر رابطہ پُل کی تعمیر برسوں سے نہیں کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے دیہی ترقی کے وعدے سراب ثابت ہو رہے ہیں۔ Tral villagers Suffer in Absence of Bridge
مقامی لوگوں نے بتایا کہ لام نالے پر پُل نہ ہونے سے انہیں زبردست دقتوں کا سامنا ہے جبکہ نالے میں پانی کا بہاو بڑھنے کے ساتھ ہی عارضی پل بنایا جاتا ہے اور لوگ مجبور ہو کر نالے کو پار کرتے ہیں جو بسا اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ جبکہ بارش کے دنوں میں طلباء اسکول تک بھی نہیں جا پاتے ہیں جبکہ بیماروں اور خاص کر خواتین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ انتخابات کے موقع پر ان کو ہر بار اس رابطہ پل کی تعمیر کا وعدہ کیا جاتا ہے لیکن پھر وعدہ ہورا نہیں کیا جاتا ہے۔
No bridge in Rathsuna Tral: رٹھسونہ، ترال میں پُل کی عدم دستیابی سے لوگوں کو مشکلات
ڈی ڈی سی ممبر آری پل منطور گنائی نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ نالہ لام پر پل کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے تاہم یہ ایک بڑا پروجیکٹ ہے حالانکہ میں نے گزشتہ برس بارہ لاکھ روپے اس پل کی تعمیر کے لیے وقف کیے تھے تاہم بعد میں پتہ چلا کہ بارہ لاکھ سے یہ پل تعمیر نہیں ہوگا اور اب ہم نے نبارڈ میں اس پُل کو رکھا ہے اور منظوری ملنے کے ساتھ ہی پُل تعمیر کیا جائےگا۔