مسلم تنظیموں کی طرف سے بارہا اعلان کے باجود آتش بازی کا جو رواج یہاں رائج ہے اس پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ شہر میں پٹاخے کی آوازیں اس قدر آرہی تھیں کہ جیسے شب برات نہیں دیوالی ہو۔
مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ شب برات کے موقع پر آتش بازی کے رواج پر قابو پانے کے لیے ملی تنظیموں کے ساتھ ساتھ خود مسلمانوں کو بھی بیدار ہونا پڑے گا۔ بھاگلپور کی معروف شخصیت پروفیسر صلاح الدین احسن مانتے ہیں کہ پہلے کے مقابلہ اس میں کمی واقع ہوئی ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلم معاشرے سے یہ برائی ختم ہوگی۔
علما کے مطابق شب برات کے موقع پر پٹاخے پھوڑنا سراسر ناجائز فعل ہے لیکن اس برائی کو اس وقت تک ختم نہیں کیا جاسکتا ہے جب تک کہ سبھی والدین اپنے بچوں پر اس طرح کی حرکت باز رکھنے کے لیے سختی نہ برتیں۔ اس لیے اس سے مسلمان بھی بدنام ہوتے ہیں اور اسلام پر بھی آنچ آتی ہے۔