سیاحت کا شعبہ جو کورونا انفیکشن کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا تھا، عام بجٹ سے راحت کی امید کر رہا ہے۔ سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد کے مطابق مرکزی حکومت کو سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سفر کرنے پر انکم ٹیکس کی چھوٹ دی جانی چاہئے۔ اس سے لوگوں میں سیاحت کے رجحان میں اضافہ ہوگا۔ ریاستی وزیر سیاحت اوشا ٹھاکر نے امید ظاہر کی ہے کہ مرکزی حکومت سیاحت کے شعبے کی طرف خصوصی توجہ دے گی۔ کیونکہ اس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ بلکہ معاشی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
- سیاحت بجٹ سے امیدیں وابستہ ہیں
سیاحت کا شعبہ ابھی تک کورونا کی وجہ سے مکمل طور پر بحال نہیں ہوا ہے۔ توقع ہے کہ حکومت آنے والے بجٹ میں سیاحت کے شعبے کو راحت دے گی۔ سیاحت کے شعبے سے وابستہ افراد کے مطابق مرکزی حکومت کو سیاحت کو صنعت کا درجہ دینا چاہئے۔ دیگر صنعتوں کی طرح اس کے فروغ کے لئے بھی راحت دی جانی چاہئے۔ ریاست میں سیاحت کے فروغ کے کافی امکانات ہیں اور اگر مرکزی حکومت بجٹ میں سیاحت کے شعبے کو راحت دیتی ہے تو اس کا اثر ریاست میں بھی نظر آئے گا۔
امید ہے کہ حکومت جی ایس ٹی سے سیاحت کو راحت دے گی۔ فی الحال ہوٹل کے کمرے کی بکنگ پر 18٪ جی ایس ٹی لگایا گیا ہے۔ امید ہے کہ حکومت اسے 12 فیصد تک کم کردے گی۔ گذشتہ بجٹ میں حکومت نے سفری اور سیاحت کے شعبے کے لئے 2500 کروڑ روپیے فراہم کیے تھے۔ امید ہے کہ اس بار وزیر خزانہ اس سے بڑی رقم منظور کریں گی۔ مدھیہ پردیش کی وزیر سیاحت اوشا ٹھاکر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ مرکزی حکومت اس بجٹ میں سیاحت پر خصوصی توجہ دے گی۔
- کوویڈ میں سیاحت کے شعبہ کو نقصان
ٹریول ایجنٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے ممبر سنیل نوٹانی کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ تقریباً ایک سال سے پسماندہ ہے۔ کووڈ کی وجہ سے سیاحت سے منسلک افراد بہت زیادہ نقصان اٹھا چکے ہیں۔ سیاحت سے متعلق تمام کاروبار تعطل کا شکار ہیں۔ سنیل نوٹانی نے کہا کہ ایسوسی ایشن کو امید ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ عام بجٹ میں امدادی پیکیج کا اعلان کریں گے۔ نیز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔ کورونا کی وجہ سے سیاحت کے پیشہ ور افراد ملازمین کی تنخواہ اور دیگر اخراجات ادا نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاحت کو بھی ایسی سہولیات دی جانی چاہیے جو سیاحت کے شعبے کو ترقی دے سکتی ہو۔