لکھنؤ: کانپور میں ہوئے حالیہ تشدد کے بعد راجدھانی سمیت کئی اضلاع میں پولیس متحرک ہو گئی ہے۔ جمعہ کو کسی بڑے واقعے کے خدشے کے پیش نظر پولیس نے اسلحہ خانوں سے اسلحہ نکال لیا ہے۔ جمعے کو سڑک پر ہتھیاروں سے لیس پولیس اہلکار نظر آئیں گے۔ اس دوران ڈرون کے ذریعے تمام سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے گی۔ Friday prayers will be offered in Lucknow today amid tight security
بی جے پی رہنما نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام پر دیے گئے متنازعہ بیان کے بعد کانپور میں حالات مزید خراب ہوگئے تھے۔ دو برادریوں کے درمیان پتھربازی ہوئی تھی۔ اس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ پولیس نے اپنی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں تاکہ جمعہ کو لکھنؤ میں کسی قسم کا کوئی واقعہ نہ دہرایا جائے۔ بریلوی مذہبی رہنما اور اتحاد ملت کے صدر مولانا توقیر رضا نے جمعہ کو ریاست بھر کے تمام مسلمانوں کو متحد کرنے کی بات کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Kanpur Violence: کانپور میں دفعہ 144 نافذ
معلومات کے مطابق پرانے لکھنؤ کے مسلم اکثریتی علاقے کے ہر پولیس اسٹیشن کو اضافی فورس اور ہتھیار فراہم کر دیے گئے ہیں۔ جمعرات کو افسران نے خود اسلحے کا جائزہ لیا۔ اس کی ،شق بھی کی گئی۔ چوک، ٹھاکر گنج، سعادت گنج، بازارکھلا تھانوں میں ریزرو پولیس لائن سے بھاری مقدار میں ہتھیار بھیجے گئے ہیں۔پولیس نے جمعہ سے ایک دن پہلے پرانے لکھنؤ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ڈرون چھوڑے ہیں۔ ہر گھر کی چھت اور گلی کو ڈرون کے ذریعے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ اس بات کی نگرانی کی جا رہی ہے کہ آیا کسی چھت پر پتھر جمع ہوئے ہیں۔ اس کے لیے کنٹرول روم بھی بنایا گیا ہے۔ ہر گھنٹے کی فوٹیج پولیس ہیڈ کوارٹر کو بھیجی جا رہی ہے۔