ETV Bharat / bharat

Delhi Police Beaten Meat Trader گوشت تاجر کے ساتھ مار پیٹ کے الزام میں تین پولیس اہلکار معطل - گوشت تاجر کے ساتھ مار پیٹ

دہلی کے آنند وہار تھانے کی پولیس نے گوشت تاجر کو زد و کوب کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرتے ہوئے تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے گوشت تاجر محمد نواب کو خوب مارا پیٹا اور ان کے چہرے پر پیشاب کیا۔ Three policemen suspended for beating meat trader in delhi

گوشت تاجر کے ساتھ مار پیٹ کے الزام میں تین پولیس اہلکار معطل
گوشت تاجر کے ساتھ مار پیٹ کے الزام میں تین پولیس اہلکار معطل
author img

By

Published : Mar 16, 2023, 1:46 PM IST

Updated : Mar 16, 2023, 1:57 PM IST

دہلی: دہلی کے آنند وہار میں ایک گوشت تاجر نے پولیس پر بہت سنگین الزامات لگائے ہیں۔ گوشت تاجر محمد نواب نے کہا کہ اسے اور اس کے بھائی شعیب کو گائے کے ذبح کرنے کے جھوٹے الزام میں مارا پیٹا گیا اور ایک نامعلوم فلیٹ میں لے جا کر پولیس والوں نے اس کے چہرے پر پیشاب کیا۔ یہی نہیں پولیس پر ملزم سے 25 ہزار روپے لوٹنے کا بھی الزام ہے۔ متاثرہ شخص نے کہا کہ پولیس میں شکایت درج کرانے پر دھمکیاں بھی دی گئیں، تاہم معاملہ سامنے آنے کے بعد آنند وہار تھانے کی پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق یہ معاملہ دہلی کے آنند وہار تھانہ علاقہ سے متعلق ہے۔ یہاں مصطفی آباد کے رہائشی محمد نواب نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ مذبح خانے سے گوشت لاکر دکانوں پر اسے سپلائی کرنے کا کام کرتے ہیں۔ 7 مارچ کو ہولی سے ایک دن پہلے وہ غازی پور مذبح خانہ سے اپنی سنٹرو کار میں گوشت لے کر مصطفی آباد واپس آ رہے تھے، ان کے ساتھ رشتہ دار محمد شعیب نواب بھی موجود تھے۔ اس دوران ان کی کار کی ٹکر ایک اسکوٹر سے ہوگئی، جس کے بعد پولیس وہاں آ گئی اور انہیں وہیں روک لیا گیا۔
۔متاثرہ کے مطابق اسکوٹر ڈرائیور نے چار ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران پی سی آر وہاں پہنچی اور پی سی آر کے اہلکاروں نے زبردستی ان کے بیگ سے دو ہزار 500 روپے نکال کر اسکوٹر سوار کو دے دئیے، جس کے بعد اسکوٹر ڈرائیور وہاں سے چلا گیا۔ الزام ہے کہ پی سی آر میں تعینات انسپکٹر اور ایس ایس آئی نے ان سے 15 ہزار روپے کا مطالبہ کیا اور پیسے نہ دینے پر تھانے لے جانے کی دھمکیاں دینے لگے۔ یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس دوران پی سی آر افسران نے کسی کو فون کیا اور وہاں چار لوگ آگئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ این جی ٹی سے تعلق رکھتے تھے۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ اس کے بعد انہیں نامعلوم فلیٹ میں لے جایا گیا۔

مزید پڑھیں:۔ مرادآباد: ممنوعہ گوشت کے الزام میں گوشت تاجر کی پٹائی

اطلاعات کے مطابق محمد نواب اور اس کے ساتھی کو مارنے و پیٹنے کا الزام ہے۔ مار پیٹ کے دوران پولیس افسران نے نواب اور اس کے ساتھی شعیب کے چہرے پر پیشاب کیا۔ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ گائے ذبح کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر 25500 روپے زبردستی لوٹ لیے گئے۔ اس کے بعد نواب نے اپنے والد کو بلایا اور ایک کورے کاغذ پر دستخط کروایا گیا۔ پھر انہوں نے ہمیں ایک کلینک میں انجکشن لگا دیا۔ نواب کے اہل خانہ نے ان پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی لیکن تھانے میں ان کی ایف آئی آر درج کرنے کے بجائے معاملہ کو رفع دفع کرنے کی بات کہی گئی جب معاملہ طول پکڑنے لگا تو متاثرہ کی شکایت کے بعد دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا اور تین پولیس افسران کو معطل کر دیا۔

دہلی: دہلی کے آنند وہار میں ایک گوشت تاجر نے پولیس پر بہت سنگین الزامات لگائے ہیں۔ گوشت تاجر محمد نواب نے کہا کہ اسے اور اس کے بھائی شعیب کو گائے کے ذبح کرنے کے جھوٹے الزام میں مارا پیٹا گیا اور ایک نامعلوم فلیٹ میں لے جا کر پولیس والوں نے اس کے چہرے پر پیشاب کیا۔ یہی نہیں پولیس پر ملزم سے 25 ہزار روپے لوٹنے کا بھی الزام ہے۔ متاثرہ شخص نے کہا کہ پولیس میں شکایت درج کرانے پر دھمکیاں بھی دی گئیں، تاہم معاملہ سامنے آنے کے بعد آنند وہار تھانے کی پولیس نے ایف آئی آر درج کرتے ہوئے تین پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
موصولہ اطلاع کے مطابق یہ معاملہ دہلی کے آنند وہار تھانہ علاقہ سے متعلق ہے۔ یہاں مصطفی آباد کے رہائشی محمد نواب نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ وہ مذبح خانے سے گوشت لاکر دکانوں پر اسے سپلائی کرنے کا کام کرتے ہیں۔ 7 مارچ کو ہولی سے ایک دن پہلے وہ غازی پور مذبح خانہ سے اپنی سنٹرو کار میں گوشت لے کر مصطفی آباد واپس آ رہے تھے، ان کے ساتھ رشتہ دار محمد شعیب نواب بھی موجود تھے۔ اس دوران ان کی کار کی ٹکر ایک اسکوٹر سے ہوگئی، جس کے بعد پولیس وہاں آ گئی اور انہیں وہیں روک لیا گیا۔
۔متاثرہ کے مطابق اسکوٹر ڈرائیور نے چار ہزار روپے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران پی سی آر وہاں پہنچی اور پی سی آر کے اہلکاروں نے زبردستی ان کے بیگ سے دو ہزار 500 روپے نکال کر اسکوٹر سوار کو دے دئیے، جس کے بعد اسکوٹر ڈرائیور وہاں سے چلا گیا۔ الزام ہے کہ پی سی آر میں تعینات انسپکٹر اور ایس ایس آئی نے ان سے 15 ہزار روپے کا مطالبہ کیا اور پیسے نہ دینے پر تھانے لے جانے کی دھمکیاں دینے لگے۔ یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس دوران پی سی آر افسران نے کسی کو فون کیا اور وہاں چار لوگ آگئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ این جی ٹی سے تعلق رکھتے تھے۔ متاثرہ کا کہنا ہے کہ اس کے بعد انہیں نامعلوم فلیٹ میں لے جایا گیا۔

مزید پڑھیں:۔ مرادآباد: ممنوعہ گوشت کے الزام میں گوشت تاجر کی پٹائی

اطلاعات کے مطابق محمد نواب اور اس کے ساتھی کو مارنے و پیٹنے کا الزام ہے۔ مار پیٹ کے دوران پولیس افسران نے نواب اور اس کے ساتھی شعیب کے چہرے پر پیشاب کیا۔ مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ گائے ذبح کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر 25500 روپے زبردستی لوٹ لیے گئے۔ اس کے بعد نواب نے اپنے والد کو بلایا اور ایک کورے کاغذ پر دستخط کروایا گیا۔ پھر انہوں نے ہمیں ایک کلینک میں انجکشن لگا دیا۔ نواب کے اہل خانہ نے ان پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی لیکن تھانے میں ان کی ایف آئی آر درج کرنے کے بجائے معاملہ کو رفع دفع کرنے کی بات کہی گئی جب معاملہ طول پکڑنے لگا تو متاثرہ کی شکایت کے بعد دہلی پولیس نے مقدمہ درج کیا اور تین پولیس افسران کو معطل کر دیا۔

Last Updated : Mar 16, 2023, 1:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.