لداخ انتظامیہ کی جانب سے چند روز قبل ریوینیو رولز میں ترمیم کی گئی ہے جس پر سماجی کارکن اور سیاستداں سجاد کرگلی کا کہنا تھا کہ "اس میں ہمارے نوجوان نسل کو بے روزگار کرنے کی بو آ رہی ہے۔"
'لداخ انتظامیہ نے اردو کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے' سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کرگلی کا کہنا تھا کہ "یہ اردو زبان کے ساتھ واضح امتیازی سلوک ہے۔ Discrimination With Urdu Language In Ldakh لداخ انتظامیہ کو یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ نائب تحصیلدار اور پٹواری کی پوسٹوں کے لیے اردو میں گریجویشن کو کیوں حذف کر دیا گیا ہے جب کہ پورا سرکاری ریکارڈ اور سب کچھ اردو میں ہے۔"
'لداخ انتظامیہ نے اردو کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے' اپنے ٹویٹ میں کرگلی نے یو ٹی انتظامیہ کی جانب سے رواں مہینے کی سات تاریخ کو جاری کی گئی نوٹیفکیشن بھی شائع کی۔
نوٹیفکیشن میں لکھا گیا ہے کہ " ایس او 282 (ای) مورخہ 21-01-2020 کے تحت دیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے لداخ کے یونین ٹیریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر نے لداخ ریونیو (subordinate) سروس ریکروٹمنٹ رول 2021 میں درج ذیل ترامیم کی ہیں، جسے ایس او 35 مورخہ 08-09-2021 کے ذریعے مطلع کیا گیا ہے۔"
'لداخ انتظامیہ نے اردو کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے' ترمیم کیے گئے قوانین کے بارے میں تفصیل فراہم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "شیڈیول دو (بی) کی پہلی اور تیسری لائن کے تیسرے کالم میں لکھے گئے جملے کو بدل کر ' گریجویشن فرام اے رکگنائسڈ یونیورسٹی' کر دیا گیا ہے۔" قبل ذکر ہے کہ اس نوٹیفکیشن سے قبل ان پوسٹس کے لیے گریجویشن کے ساتھ ساتھ اردو زبان کی جانکاری ہونا ضروری تھا۔