انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے کیے گئے ایک مطالعے میں یہ سامنے آیا ہے کہ ملک میں کووڈ-19 کی تیسری لہر کا امکان ہے اور ساتھ ہی ملک میں اس لہر کا دوسری لہر سے کم اثر ہو گا۔
آئی سی ایم آر نے جمعہ کو 'بھارت میں کووڈ-19 کی تیسری لہر کا امکان بتایا گیا ہے، ریاضی کی ماڈلنگ پر مبنی ایک تجربہ' کے نام سے ایک مطالعہ شائع کیا ہے۔ جس میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے۔
اس مطالعے میں یہ سامنے آیا ہے 'ملک میں کووڈ-19 کی تیسری لہر کا امکان ہے اور دوسری لہر کے مقابلے یہ لہر کم خطرناک ہو سکتی ہے۔
مطالعہ میں محققین نے سارس کووڈ-2 ٹرانسمیشن کے ایک لازمی ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے کووڈ-19 کی تیسری لہر کے چار ممکنہ میکانزم کی جانچ کی۔
یہ بھی پڑھیے
ڈیلٹا پلس ویرِیئنٹ: مرکز کی جانب سے 8 ریاستوں کو فوری احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت
وہیں سائنسدانوں نے دو میکانزم ایسے بھی بتائے ہیں، جہاں تیسری لہر زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔ جس میں پہلا انہوں نے ایک نیا ویریئنٹ بتایا، جو لوگوں میں زیادہ پھیلتا ہے اور دوسرا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے لاک ڈاون لگایا جائے اور لاک ڈاون ختم ہونے کے بعد وائرس دوبارہ پھیل سکتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اگر ملک بھر میں تیزی کے ساتھ عوام کو ویکسین کے ڈوز دیے جائیں تو کووڈ کی آنے والی لہروں سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔