ETV Bharat / bharat

Preparation of Third Front لوک سبھا انتخابات کے لیے تیسرا محاذ تشکیل دینے کوششیں تیز

author img

By

Published : Sep 25, 2022, 12:18 PM IST

آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ملک میں تیسرا محاذ بنانے کی مشق شروع ہوگئی ہے۔ ملک کے سابق نائب وزیر اعظم اور ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ چودھری دیوی لال کے 109 ویں یوم پیدائش پر آج فتح آباد میں سمّان دیوس ریلی کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں ملک بھر کے تمام غیر بی جے پی اور غیر کانگریس بڑے رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے۔ Samman Diwas Rally In Fatehabad

Preparation of Third Front
لوک سبھا انتخابات کے لیے تیسرا محاذ

چندی گڑھ: لوک سبھا انتخابات 2024 کے تعلق سے تیسرے محاذ کی مشق تیز ہوگئی ہے۔ ایسے میں ملک کے سابق نائب وزیراعظم تاؤ دیوی لال کے 109ویں یوم پیدائش کے موقع پر انڈین نیشنل لوک دل کی جانب سے ہریانہ کے فتح آباد میں ایک بڑا جلسہ عام منعقد کرنے کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں شرکت کے لیے سابق وزیراعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ نے اپوزیشن لیڈروں (غیر کانگریس) کو دعوت دی ہے۔ موقع بھلے ہی تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش کا ہے لیکن اس بہانے سبھی پارٹیاں مل کر تیسرے محاذ کا اعلان کر سکتی ہیں۔ Lok Sabha 2024

آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ملک میں تیسرا محاذ بنانے کی مشق شروع ہوگئی ہے۔ ملک کے سابق نائب وزیر اعظم اور ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ چودھری دیوی لال کے 109 ویں یوم پیدائش پر آج فتح آباد میں سمّان دیوس ریلی کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ Indian National Lok Dal Third Front

اس کے ساتھ ہی ہریانہ میں واحد ایم ایل اے تک محدود آئی این ایل ڈی اس ریلی کے ساتھ تیسرے محاذ کے امکانات پر زور دے رہی ہے۔ اس کے لیے ملک کی 10 ریاستوں کے بی جے پی مخالف لیڈروں کو ریلی کی دعوت دی گئی ہے۔ ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اور انڈین نیشنل لوک دل کے سُپریمو اوم پرکاش چوٹالہ نے سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار، آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو، بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کی جانب سے پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل، مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کو ریلی میں مدعو کیا گیا ہے۔

تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش پر تمام اپوزیشن کے لیڈروں کا ایک پلیٹ فارم پر ہونا یقینی طور پر کہیں نہ کہیں تیسرے محاذ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ آئی این ایل ڈی لیڈر ابھے چوٹالہ نے کہا ہے کہ جب تمام لیڈر ایک پلیٹ فارم پر آئیں گے تو تیسرے محاذ کی بات ہوگی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کانگریس کو اس سے باہر نہیں رکھا جا سکتا۔ اس کی بھی مثال دیتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ جب چودھری دیوی لال نے تیسرا محاذ بنایا تو بی جے پی کو بھی ساتھ لیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں تیسرا محاذ بننے کی بات ہو رہی ہے اور ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ ہریانہ کی سرزمین سے سبھی لیڈر بات چیت کریں اور تبدیلی کی شروعات کریں۔

اس درمیان بی جے پی کے ترجمان پروین اترے کا کہنا ہے کہ تیسرے محاذ کی باتیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں۔ تیسرا محاذ نہ پہلے کامیاب ہوا تھا اور نہ اب ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تیسرے محاذ کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔ آج کے دور میں اپوزیشن کی صورتحال کو دیکھ کر اس کی امید کم ہی کی جانی چاہیے کہ وہ ایک جھنڈے تلے اکٹھے کھڑے ہوں گے۔

تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش پر بھلے ہی تیسرے محاذ پر بات ہوئی ہو، لیکن کانگریس کے ترجمان کیول ڈھینگرا کا کہنا ہے کہ 'یہ لوگ کبھی بھی یو پی اے کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے۔ ان لوگوں نے ہمیشہ این ڈی اے کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسے حالات میں یہ لوگ تیسرے محاذ کی بات کریں گے تو اس کا فائدہ صرف بی جے پی کو ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام لیڈروں کو کانگریس پارٹی کی قیادت میں یو پی اے کے جھنڈے کے نیچے کھڑا ہونا چاہیے، نہ کہ تیسرے محاذ کے۔ لیکن ان لیڈروں سے ایسی توقع رکھنا بے معنی ہوگا۔ وہ صاف کہتے ہیں کہ این ڈی اے اور یو پی اے پہلے ہی ملک میں دو بڑے اتحاد ہیں۔ ایسے میں تیسرے محاذ کی بات کرنا بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے مترادف ہے۔

سیاسی امور کے ماہر گرمیت سنگھ اسے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اپوزیشن کی تیاری کے طور پر دیکھ رہے ہیں، انڈین نیشنل لوک دل کی جانب سے تاؤ دیوی لال کی یوم پیدائش کے بہانے تیسرا محاذ بنانے کی کوششوں پر پروفیسر گرمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئی این ایل ڈی تمام اپوزیشن لیڈروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ان کی کوششیں کتنی کامیاب ہوتی ہیں، یہ مستقبل میں دیکھنا باقی ہے۔

گرمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی کے پاس پہلے سے ہی یو پی اے ہے، اس لیے یہ کہنا مشکل ہوگا کہ آئی این ایل ڈی کی تیسرا محاذ بنانے کی کوشش کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔ ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ اپوزیشن کے لیے اکٹھا ہونا مشکل ہے۔ کیونکہ وزیراعظم کے عہدے کے بہت سے دعویدار ہیں جس کی وجہ سے ان کا ایک ساتھ کھڑا ہونا ممکن نہیں ہے۔

2024 کے انتخابات کے پیش نظر جہاں کانگریس پارٹی وزیراعظم کے عہدے کے لیے اپنا چہرہ پیش کرے گی وہیں دوسری طرف بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی شامل ہیں۔ شرد پوار جیسے تجربہ کار لیڈر بھی 2024 میں خود کو بڑا ثابت کرنا چاہیں گے۔ ایسے میں یہ کہنا مشکل ہے کہ انڈین نیشنل لوک دل کی تیسرا محاذ بنانے کی یہ کوشش کس حد تک کامیاب ہوتی ہے۔

چندی گڑھ: لوک سبھا انتخابات 2024 کے تعلق سے تیسرے محاذ کی مشق تیز ہوگئی ہے۔ ایسے میں ملک کے سابق نائب وزیراعظم تاؤ دیوی لال کے 109ویں یوم پیدائش کے موقع پر انڈین نیشنل لوک دل کی جانب سے ہریانہ کے فتح آباد میں ایک بڑا جلسہ عام منعقد کرنے کا پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ اس پروگرام میں شرکت کے لیے سابق وزیراعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ نے اپوزیشن لیڈروں (غیر کانگریس) کو دعوت دی ہے۔ موقع بھلے ہی تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش کا ہے لیکن اس بہانے سبھی پارٹیاں مل کر تیسرے محاذ کا اعلان کر سکتی ہیں۔ Lok Sabha 2024

آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے لیے ملک میں تیسرا محاذ بنانے کی مشق شروع ہوگئی ہے۔ ملک کے سابق نائب وزیر اعظم اور ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ چودھری دیوی لال کے 109 ویں یوم پیدائش پر آج فتح آباد میں سمّان دیوس ریلی کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ Indian National Lok Dal Third Front

اس کے ساتھ ہی ہریانہ میں واحد ایم ایل اے تک محدود آئی این ایل ڈی اس ریلی کے ساتھ تیسرے محاذ کے امکانات پر زور دے رہی ہے۔ اس کے لیے ملک کی 10 ریاستوں کے بی جے پی مخالف لیڈروں کو ریلی کی دعوت دی گئی ہے۔ ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ اور انڈین نیشنل لوک دل کے سُپریمو اوم پرکاش چوٹالہ نے سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار، آندھرا پردیش کے سابق وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو، بہار کے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کی جانب سے پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ پرکاش سنگھ بادل، مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کو ریلی میں مدعو کیا گیا ہے۔

تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش پر تمام اپوزیشن کے لیڈروں کا ایک پلیٹ فارم پر ہونا یقینی طور پر کہیں نہ کہیں تیسرے محاذ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ آئی این ایل ڈی لیڈر ابھے چوٹالہ نے کہا ہے کہ جب تمام لیڈر ایک پلیٹ فارم پر آئیں گے تو تیسرے محاذ کی بات ہوگی۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کانگریس کو اس سے باہر نہیں رکھا جا سکتا۔ اس کی بھی مثال دیتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ جب چودھری دیوی لال نے تیسرا محاذ بنایا تو بی جے پی کو بھی ساتھ لیا گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پورے ملک میں تیسرا محاذ بننے کی بات ہو رہی ہے اور ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ ہریانہ کی سرزمین سے سبھی لیڈر بات چیت کریں اور تبدیلی کی شروعات کریں۔

اس درمیان بی جے پی کے ترجمان پروین اترے کا کہنا ہے کہ تیسرے محاذ کی باتیں پہلے بھی ہوتی رہی ہیں اور اب بھی ہو رہی ہیں۔ تیسرا محاذ نہ پہلے کامیاب ہوا تھا اور نہ اب ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تیسرے محاذ کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔ آج کے دور میں اپوزیشن کی صورتحال کو دیکھ کر اس کی امید کم ہی کی جانی چاہیے کہ وہ ایک جھنڈے تلے اکٹھے کھڑے ہوں گے۔

تاؤ دیوی لال کے یوم پیدائش پر بھلے ہی تیسرے محاذ پر بات ہوئی ہو، لیکن کانگریس کے ترجمان کیول ڈھینگرا کا کہنا ہے کہ 'یہ لوگ کبھی بھی یو پی اے کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے۔ ان لوگوں نے ہمیشہ این ڈی اے کی حمایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ایسے حالات میں یہ لوگ تیسرے محاذ کی بات کریں گے تو اس کا فائدہ صرف بی جے پی کو ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام لیڈروں کو کانگریس پارٹی کی قیادت میں یو پی اے کے جھنڈے کے نیچے کھڑا ہونا چاہیے، نہ کہ تیسرے محاذ کے۔ لیکن ان لیڈروں سے ایسی توقع رکھنا بے معنی ہوگا۔ وہ صاف کہتے ہیں کہ این ڈی اے اور یو پی اے پہلے ہی ملک میں دو بڑے اتحاد ہیں۔ ایسے میں تیسرے محاذ کی بات کرنا بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے مترادف ہے۔

سیاسی امور کے ماہر گرمیت سنگھ اسے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر اپوزیشن کی تیاری کے طور پر دیکھ رہے ہیں، انڈین نیشنل لوک دل کی جانب سے تاؤ دیوی لال کی یوم پیدائش کے بہانے تیسرا محاذ بنانے کی کوششوں پر پروفیسر گرمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئی این ایل ڈی تمام اپوزیشن لیڈروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر جمع کرنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ان کی کوششیں کتنی کامیاب ہوتی ہیں، یہ مستقبل میں دیکھنا باقی ہے۔

گرمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی کے پاس پہلے سے ہی یو پی اے ہے، اس لیے یہ کہنا مشکل ہوگا کہ آئی این ایل ڈی کی تیسرا محاذ بنانے کی کوشش کامیاب ہوتی ہے یا نہیں۔ ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ اپوزیشن کے لیے اکٹھا ہونا مشکل ہے۔ کیونکہ وزیراعظم کے عہدے کے بہت سے دعویدار ہیں جس کی وجہ سے ان کا ایک ساتھ کھڑا ہونا ممکن نہیں ہے۔

2024 کے انتخابات کے پیش نظر جہاں کانگریس پارٹی وزیراعظم کے عہدے کے لیے اپنا چہرہ پیش کرے گی وہیں دوسری طرف بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے سی آر، مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی شامل ہیں۔ شرد پوار جیسے تجربہ کار لیڈر بھی 2024 میں خود کو بڑا ثابت کرنا چاہیں گے۔ ایسے میں یہ کہنا مشکل ہے کہ انڈین نیشنل لوک دل کی تیسرا محاذ بنانے کی یہ کوشش کس حد تک کامیاب ہوتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.