ETV Bharat / bharat

اے ایم یو انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبات نا مانے تو ہوگا احتجاجی دھرنا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ویمنس کالج طلبہ یونین کی سابق سیکریٹری مہمونہ انصاری کا کہنا ہے اگر ہمارے مطالبات کو پر نہ کیا گیا تو پیر کے روز سے یونیورسٹی میں ہوگا احتجاجی مارچ، جس میں بڑی تعداد میں طالبات بھی ہونگی شامل۔

there-will-be-protest-against-amu-administration
اے ایم یو انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبات نا مانے تو ہوگا احتجاجی دھرنا
author img

By

Published : Nov 1, 2021, 2:07 AM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کورونا وبا سے قبل یعنی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران 15 دسمبر 2019 سے بند ہے۔ گزشتہ تقریبا دو سال سے یونیورسٹی بند ہونے کے سبب طلبہ و طالبات کا پڑھائی کا نقصان تو ہو ہی رہا ہے ساتھ ہی طلبہ کو خاصی پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو

کورونا وبا کے سبب یونیورسٹی بند ہونے سے یونیورسٹی کی لائبریری، سیمینار، لیب، رہائشی ہال بھی بند ہے۔ جس کی وجہ سے ریسرچ اسکالرز یا وہ طلبہ جو مقابلہ جاتی امتحانات اور داخلہ امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں ان کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

جہاں ایک جانب یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی کے تمام رہائشی ہال بند ہیں وہی حقیقت یہ ہے کہ طلبہ کے رہائشی ہال کھل رہے ہیں، جس میں خاصی تعداد میں طلبہ کی رہائش ہے۔ وہیں دوسری جانب یونیورسٹی میں موجود طالبات کے ہاسٹل مکمل طور پر بند ہیں جس کے سبب یونیورسٹی کی طالبات کو کھانے، پینے، پڑھائی اور ان کی حفاظت سے متعلق خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تریپورہ تشدد کے خلاف طلبہ کے احتجاج کو اے ایم یو انتطامیہ نے روکا


یونیورسٹی بند ہونے کے سبب خاص کر طالبات کو ہو رہی پریشانیوں سے متعلق اے ایم یو ویمنس کالج طلبہ یونین کی سابق سیکرٹری میمونہ انصاری نے بتایا 'کچھ روز قبل ہم نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں ہمارے مطالبات ہیں کہ سب سے پہلے جلد سے جلد یونیورسٹی کو کھولا جائے اور جب تک یونیورسٹی نہیں کھل رہی ہے طالبات کے کسی بھی ہوسٹل کو یونیورسٹی کی ریسرچ سکالرز اور وہ طالبات جو داخلہ امتحانات اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کر رہی ہیں ان کو ہاسٹل میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ یونیورسٹی بند ہونے کے سبب طالبات پرائیویٹ ہاسٹل میں رہ رہی ہیں جس کے لیے وہ خاصی قیمت ادا کر رہی ہیں اور سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ان طالبات کی حفاظت کی ذمہ داری کس کی ہے۔'

میمونہ انصاری نے مزید کہا 'یونیورسٹی میں ایگزیکٹیو کونسل (ای سی)، اکیڈمی کونسل (اے سی)، اے ایم یو کورٹ کے ممبران کی تعداد پوری نہیں ہے۔ وہیں میڈیکل کالج میں ریسیڈینشیئل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) اور اے ایم یو طلبہ یونین بھی نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے کہنے اور فیصلوں سے یونیورسٹی چل رہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فورا ایک کمیٹی بنائی جائے اور جلد یونیورسٹی کی مختلف کمیٹیوں کے ممبران کی تعداد پوری کی جائے اور انتخابات کرائے جائیں۔'

میمونہ انصاری نے کہا 'اگر ہمارے مطالبات کو یونیورسٹی انتظامیہ نے نہیں مانا تو پیر کے روز سے یونیورسٹی میں ایک احتجاجی دھرنا کیا جائے گا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کورونا وبا سے قبل یعنی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران 15 دسمبر 2019 سے بند ہے۔ گزشتہ تقریبا دو سال سے یونیورسٹی بند ہونے کے سبب طلبہ و طالبات کا پڑھائی کا نقصان تو ہو ہی رہا ہے ساتھ ہی طلبہ کو خاصی پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو

کورونا وبا کے سبب یونیورسٹی بند ہونے سے یونیورسٹی کی لائبریری، سیمینار، لیب، رہائشی ہال بھی بند ہے۔ جس کی وجہ سے ریسرچ اسکالرز یا وہ طلبہ جو مقابلہ جاتی امتحانات اور داخلہ امتحانات کی تیاری کر رہے ہیں ان کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

جہاں ایک جانب یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی کے تمام رہائشی ہال بند ہیں وہی حقیقت یہ ہے کہ طلبہ کے رہائشی ہال کھل رہے ہیں، جس میں خاصی تعداد میں طلبہ کی رہائش ہے۔ وہیں دوسری جانب یونیورسٹی میں موجود طالبات کے ہاسٹل مکمل طور پر بند ہیں جس کے سبب یونیورسٹی کی طالبات کو کھانے، پینے، پڑھائی اور ان کی حفاظت سے متعلق خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

تریپورہ تشدد کے خلاف طلبہ کے احتجاج کو اے ایم یو انتطامیہ نے روکا


یونیورسٹی بند ہونے کے سبب خاص کر طالبات کو ہو رہی پریشانیوں سے متعلق اے ایم یو ویمنس کالج طلبہ یونین کی سابق سیکرٹری میمونہ انصاری نے بتایا 'کچھ روز قبل ہم نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں ہمارے مطالبات ہیں کہ سب سے پہلے جلد سے جلد یونیورسٹی کو کھولا جائے اور جب تک یونیورسٹی نہیں کھل رہی ہے طالبات کے کسی بھی ہوسٹل کو یونیورسٹی کی ریسرچ سکالرز اور وہ طالبات جو داخلہ امتحانات اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کر رہی ہیں ان کو ہاسٹل میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ یونیورسٹی بند ہونے کے سبب طالبات پرائیویٹ ہاسٹل میں رہ رہی ہیں جس کے لیے وہ خاصی قیمت ادا کر رہی ہیں اور سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ان طالبات کی حفاظت کی ذمہ داری کس کی ہے۔'

میمونہ انصاری نے مزید کہا 'یونیورسٹی میں ایگزیکٹیو کونسل (ای سی)، اکیڈمی کونسل (اے سی)، اے ایم یو کورٹ کے ممبران کی تعداد پوری نہیں ہے۔ وہیں میڈیکل کالج میں ریسیڈینشیئل ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) اور اے ایم یو طلبہ یونین بھی نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں موجودہ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے کہنے اور فیصلوں سے یونیورسٹی چل رہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فورا ایک کمیٹی بنائی جائے اور جلد یونیورسٹی کی مختلف کمیٹیوں کے ممبران کی تعداد پوری کی جائے اور انتخابات کرائے جائیں۔'

میمونہ انصاری نے کہا 'اگر ہمارے مطالبات کو یونیورسٹی انتظامیہ نے نہیں مانا تو پیر کے روز سے یونیورسٹی میں ایک احتجاجی دھرنا کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.