شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے بونيار کے ہیڈ کوارٹر سے سات کلو میٹر دور پر واقع بونيار ترکانجن علاقے کے لوگ دہائیوں سے رابطہ سڑک جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے کثیر آبادی کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ No Connectivity Road In Baramulla
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی مذکورہ علاقے میں رابطہ سڑک نہ ہونے کے سبب انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں اپنے گھر کے لئے سامان لانا ہوتا ہے تو دو کلومیٹر پہاڑی راستہ طے کرنا پڑتا ہے، وہیں بچوں کو اسکول جانے میں بھی پریشانی ہوتی ہے اور جنگلی جانوروں کا خطرہ بھی لاحق رہتا ہے۔
لوگوں کے مطابق اگر علاقے میں کوئی بیمار ہوتا ہے، تو مریض کو چارپائی پر بٹھا کر ہسپتال پہنچانا پڑتا ہے جبکہ بارش اور برفباری کے دوران علاقے کی گنجان آبادی گھروں میں ہی محصور ہوجاتی ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے سڑک کے لیے ٹینڈر بھی نکالے گئے تھے لیکن ابھی تک سڑک کا کام شروع نہیں کیا گیا۔
گاؤں کے سرپنچ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اکیسویں صدی میں بھی ہمارے گاؤں میں آج تک سڑک نہیں ہے، ہم گورنر اور ڈپٹی کمشنر بارہمولہ سے گزارش کرتے ہیں کہ علاقے میں سڑک کے لئے جلد از جلد اقدام کریں۔
ایک مقامی شخص نے کہا کہ ہمیں پتہ نہیں کہ ہم کون سے زمانے میں اور کون سی صدی میں زندگی گزار رہے ہیں۔ آج کے اس جدید دور میں ہم سڑک سے محروم ہیں۔ اگر ہمارے گاؤں میں کوئی بیمار ہوتا ہے تو اس کو مشکل راستوں سے اسپتال تک لے جایا جاتا ہے، اس دوران مریضوں کی موت بھی ہوجاتی ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محکمہ آر اینڈ بی کے عہدے داروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔