جواہر لال نہرو یونیورسٹی ایک بار پھر سرخیوں میں آ گئی ہے۔ دراصل جے این یو میں سنٹر فار ویمن اسٹڈیز کی طرف سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا جا رہا تھا، جس میں بھارت مقبوضہ کشمیر کا لفظ استعمال کیا گیا جس کے بعد کیمپس میں احتجاج شروع ہوگیا۔ ساتھ ہی اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ سینٹر فار ویمن اسٹڈیز کے زیر اہتمام پروگرام منسوخ کر دیا گیا ہے۔
اس پروگرام کے بارے میں جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ سنٹر فار ویمن اسٹڈیز کی جانب سے رات 8:30 بجے 'جینڈر ریزسٹنس اینڈ ٹرسٹ چیلنجز ان پوسٹ 2019 کشمیر' کے عنوان سے ایک ویبینار کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جیسے ہی اس پروگرام کی اطلاع ملی، منتظمین کو پروگرام کو فوری طور پر منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
مزید پڑھیں:جے این یو کے 'مسلم طلبہ' دہلی پولیس کے راڈار پر
انہوں نے کہا کہ استاد نے ایسے پروگرام کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ سے اجازت نہیں لی تھی۔ یہ پروگرام یونیورسٹی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر منعقد کیا جا رہا تھا۔ یہ بھی کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ جے این یو میں بھارت کے خلاف کوئی پروگرام منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ اس پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے کارکن اس طرح کے پروگرام کے انعقاد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جے این یو یونٹ کے صدر شیوم چورسیا نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔ اے بی وی پی جے این یو میں بھارت مخالف سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔