راجستھان کے جے پور کے جوہری بازار علاقے میں واقع جامع مسجد میں دوپہر کو 12 بج کر 55 منٹ پر جمعہ کی پہلی اذان ہوئی، وہی 1 بج کر 35 منٹ پر جمعہ کا خطبہ شروع ہوا، 1 بج کر 40 منٹ پر جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔ اس دوران نماز میں سینکڑوں نمازیوں کے سر ایک ساتھ خدا کی بارگاہ میں جھکے، وہی تمام نمازیوں نے خدا کی بارگاہ میں ہاتھ اٹھا کر ملک میں امن وامان کی خاص دعا بھی کی۔ جامع مسجد میں کی نماز مفتی امجد نے پڑھائی۔
جےپور میں جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے لوگ ۔۔۔ اترپردیش کے سہارنپور شہر میں ماہ رمضان کے تیسرے جمعہ کو نمازیوں کی بڑی تعداد مساجدوں میں پہنچی۔ گاؤں سے لے کر شہر تک کی مساجد میں کافی ہجوم تھا۔ اس دوران جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے دارالعلوم کی مشہور مسجد رشید میں خطاب کرتے ہوئے اللہ کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنے کی ہدایت کی اور ماہ رمضان میں اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کی بارش کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دو حصے گزر چکے ہیں اس لیے جو ایک حصہ باقی رہ گیا ہے اس کے اندر سارا وقت عبادت میں گزارنا چاہیے۔ انہوں نے اللہ کے ذکر پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کا کوئی حصہ ایسا نہیں رہنا چاہیے جس میں ہم اللہ کے ذکر سے محروم ہوں۔ اس کے ساتھ انہوں نے ملک اور قوم کی ترقی کے لیے دعا کی Namaz e Juma were offered in Saharanpur۔
سہارنپور میں جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے لوگ ۔۔۔ مرکزی جامع مسجد میں نماز سے قبل دارالعلوم وقف دیوبند کے استاد مفتی عارف قاسمی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے اس مہینے میں اپنے بندوں کو بہت سی نعمتیں عطا کی ہیں۔ بندے بھی اس مہینے میں اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔ اللہ ان نعمتوں کو دیتا ہے، جو بندے اپنے لیے مانگتے ہیں۔ اُنہوں نے روزے، نماز، زکوٰۃ، صدقہ اور اعتکاف کی فضیلتیں بیان کیں۔ وہیں میرٹھ میں آج رمضان المبارک کے تیسرے جمعہ کی نمازپر سکون ماحول میں ادا کی گئی۔ اس موقع پر میرٹھ کی شاہی جمع مسجد اور شہر کی دیگر مساجد میں بھی مسلمانوں نے نماز جمع ادا کی۔ جمع کی نماز کے مد نظر پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے خاص انتظامات کئے گئے تھے تاکہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ نہ پیش آئے۔
میرٹھ میں جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے لوگ ۔۔۔
ملک اور ریاست اترپردیش میں پچھلے کچھ دنوں میں جس طرح سے مذہبی جلوسوں کے نام پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی باتیں کہی جا رہی تھی جس کی وجہ سے کئی جگہ تشدد کے واقعات بھی پیش آئے، انہیں سب باتوں کو دیکھتے ہوئے اب یوپی حکومت نے تمام طرح کی مذہبی تقاریب اور جلوس پر بغیر اجازت نکالنے پر بابندی لگائے جانے کے فیصلے پر شہر قاضی میرٹھ نے خوشی کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے شر پسندوں پر لگام لگے گی۔ دو سال بعد عید الفطر کے تہوار خوشیاں دیکھنے کو ملے گی۔ اس موقع پر اپنے غیر مسلم بھائیوں کے ساتھ خوشیاں باٹنے کی کوشش کریں اس سے ملک میں بھائی چارے اور امن کو فروغ ملے گا۔